بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی

بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی…  ایک شخص سارے شہر کو  ویران  کر گیا
باپ دنیا کی وہ عظیم ترین ہستی ہے جو اپنے بچوں کی بہترین پرورش اور ان کی راحت کے لئے ہمہ وقت کوششوں اور مشقتوں میں مصروف عمل رہ کر زندگی گزارتاہے اور ضرورت پڑنے پر جان تک کی قربانی سے دریغ نہیں کرتا.حادیث مبارکہ میں باپ کی ناراضگی کو اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اور باپ کی خوشنودگی کو رب تعالیٰ کی خوشنودگی قراردیا گیا ہے۔باپ عظیم ترین نعمت ہے، خوش نصیب اور خوش بخت ہیں وہ لوگ جنہیں یہ عظیم نعمت ابھی میسر ہے۔ باپ ایک سایہ دار شجر ہے جس کے سایہ میں بچے محفوظ ہوتے ہیں، ہر غم اور ہر ستم سے آزاد ہوتے ہیں،نہ فکر ہوتی ہے اور نہ ہی کسی کا ڈر، باپ حوصلہ ہوتا ہے اک ایسا حوصلہ جو صرف اور صرف باپ کے ہونے تک ہی ہوتا ہے۔میرے والد محترم راولپنڈی کے ممتاز عالم دین علامہ ذوالفقار علی جعفری بھی ایسی ہی نابغہ روزگار شخصیات میں سے ایک تھے جو ہرباپ کی طرح ہمارے چین اور سکون کے لئے ہمہ تن گوش رہے،میرے برادر اصغر ڈاکٹر انتصار علی جعفری کو لندن اور امریکہ سے میڈیکل کی اعلی تعلیم دلوائی،مجھے بھی وہ میدان میں کامیاب انسان دیکھنے کے خواہش مند تھے اور میں نے بھی ہر پل کوشش کی کہ کبھی ان کی دل آزاری نہ کروں. والد محترم ذوالفقار علی جعفری انتہائی عالم فاضل اور پڑھے لکھے شخص تھے۔انہوں نے نجف اشرف میں دینی تعلیم حاصل کی تھی اور عربی بولنے میں مہارت رکھتے تھے، روضہ حضرت امام حسین پر مجلس پڑھنے کا شرف بھی حاصل کیا،اپنی بے پناہ مذہبی مصروفیات کے باوجود ہم بہن بھائیوں کو کبھی انہوں نے نظر انداز نہیں کیا،راولپنڈی جیسے گنجان آباد شہر میں انکے ہزاروں چاہنے والے موجود تھے اور ہر کسی کو اتنی اپنائیت اور خلوص سے ملتے تھے کہ اگلا بندہ یہ سمجھتا تھا کہ شہر میں سب سے زیادہ وہی ذوالفقار علی جعفری کا محبوب  ہے،انکے انتقال کے بعد بھی ابھی تک جو بھی شخص ہمیں ملتا ہے وہ والدمحترم کی تعریفیں ہی کرتا ہوا دکھائی دیتا ہے،انہوں نے شہر میں ہمیشہ بین المسالک ہم آہنگی کیلئے کام کیا،کبھی کسی کی دل آزاری نہیں کی والد محترم کی برسی کے موقع پرہر سال ہم مجلس عزا امام بارگاہ جعفری ہائوس چاندنی چوک، راولپنڈی میں منعقد کرتے ہیں آخر میں مرحوم کی بلندی درجات کے لئے دعا  بھی کرائی جاتی ہے۔  (کرار علی جعفری ، راولپنڈی)

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...