کراچی (نوائے وقت رپورٹ) کراچی میں انتخابی حلقہ بندیوں کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے الیکشن کمشن کے دفتر کے باہر احتجاج کیا جس میں پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین مصطفیٰ کمال اور تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ فاروق ستار نے اپنے کارکنان کے ہمراہ شرکت کی۔ کنوینر ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے سارے شہری علاقوں میں حلقہ بندیوں کی صورت میں دھاندلی ہوچکی ہے۔ اگر انصاف نہیں ہوگا تو وہ امن کی ضمانت نہیں لیں گے۔ وزیراعظم صاحب اگر آپ نے فیصلے نہ کیے تو ہم پھر اپنے فیصلوں میں آزاد ہوں گے، ہم آپ کو بلیک میل نہیں کر رہے، وارننگ دے رہے ہیں، اگر ایم کیو ایم نے الیکشن نہیں لڑا تو پھر کراچی میں کوئی الیکشن نہیں ہوگا۔ اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اگر آصف زرداری کو بلاول بھٹو کو وزیراعظم بنانا ہے تو آپ کو کراچی والوں کو ساتھ رکھنا پڑے گا۔ منصوبہ بندی کے تحت کراچی پر قبضے کی کوشش کی جارہی ہے، شہر کی آبادی کو کم گنا گیا ہے، کراچی کے مسائل حل کرنا وزیر اعلیٰ سندھ کی ذمہ داری ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا ہے، کراچی کو سندھ کے وڈیروں کی کالونی نہیں بننے دیں گے، یہ احتجاج نئے سال کے آغاز میں نئے سفر کا آغاز بھی ہے، یہ ایم کیو ایم کی بحالی کا سال ہے، ہم سب ایک ہیں۔ مظاہرے کے اختتام پر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں وفد نے الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان کو یادداشت بھی پیش کی۔ جس کے بعد مظاہرین پرامن طور پر منشتر ہوگئے۔ ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم دھڑوں کا آج یکجا ہونے کا امکان ہے۔ پی ایس پی اور تنظیم بحالی کمیٹی کی قیادت آج بہادر آباد جائے گی۔
متحدہ احتجاج