ریاض(کامرس ڈیسک )سعودی عرب کے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کے وزیراحمدالراجحی نے بتایا ہے کہ 2022 میں سعودی خواتین کی افرادی قوت میں شرکت37فی صد تک پہنچ گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دارالحکومت الریاض میں 12 ویں سوشل ڈائیلاگ فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ قریبا 22 لاکھ سعودی مردوخواتین نجی شعبے میں کام کر رہے ہیں اوریہ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ تعدادہے۔سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے شماریات(جی اے ایس ٹی اے ٹی)کی تازہ رپورٹ میں وزیر کے بیان کی تصدیق کی گئی ہے۔اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ 15 سے 24 سال کی عمر کی خواتین سعودی شہریوں کی لیبرفورس میں شرکت دوسری سہ ماہی میں 48 فی صد سے بڑھ کر 2022 کی تیسری سہ ماہی میں 50.1 فی صد ہوگئی۔دسمبر میں اتھارٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 93.3 فی صد بے روزگار سعودی شہریوں نے کہا کہ وہ نجی شعبے میں ملازمت قبول کریں گے۔ماضی میں سعودی شہری اکثر سرکاری شعبے کی ملازمتوں کو ترجیح دیتے رہے ہیں لیکن ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں مملکت کے ویژن 2030کے تحت ہونے والی وسیع تراصلاحات نے مختلف شعبوں میں روزگار کے زیادہ مواقع فراہم کیے ہیں۔