درجہ چہارم عملہ کے ناروا رویہ کےخلاف چلڈرن کمپلیکس میں نرسوں کا احتجاج


ملتان (وقائع نگار خصوصی) چلڈرن کمپلیکس ملتان میں گزشتہ روز نرسز نے درجہ چہارم کے ملازمین کے مبینہ ناروا رویہ کے خلاف وارڈز میں کام کا بائیکاٹ کر کے احتجاج کیا جس کے باعث ہسپتال میں داخل مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ درجہ چہارم کے ملازم راو¿ فیصل، خلیل، راحیل، احمد مدنی نے اپنے 20 ساتھیوں کے ہمراہ مریض بچے کو پروٹوکول نہ ملنے پر گریڈ 16 کے میل نرس پر دوران نائٹ ڈیوٹی تشدد و گالم گلوچ اور فی میل نرسز کو ہراساں کیا ہے ۔ آئے روز یہ غنڈہ گرد عناصر ایسوسی ایشن کے نام پر ڈاکٹرز اور نرسز سمیت ہسپتال کے دوسرے عملہ کو ہراساں کرتے رہتے ہیں۔ مظاہرین نے چلڈرن ہسپتال انتظامیہ و اعلی حکام سے غنڈہ گردی کرنے والے ملازمیں کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات چلڈرن کمپلیکس ریسپشن پر کام کرنے والا درجہ چہارم کا ملازم خلیل اپنے رشتہ دار مریض بچے کو لیکر شعبہ ایمرجنسی میں آیا اور ڈیوٹی پر موجود میل نرس راجیش کو دیگر ایمرجنسی مریض بچوں کو چھوڑ کر اپنے رشتہ دار مریض بچے کیلئے فوری طور پر پروٹوکول دینے کیلئے کہا۔ پروٹو کول نہ ملنے پر خلیل نے پیرامیڈیکس یونین کے دیگر درجہ چہارم کے ملازمین کو بلوا لیا اور ہیڈ نرس آفس میں دوران ڈیوٹی یونیفارم میں میل نرس راجیش کو پروٹوکول کی بات نہ ماننے پر تھپٹر مارنے شروع کردیے جس پر دیگر نرسز اور لوگوں نے معاملہ ٹھنڈا کرانے کی کوشش کی۔احتجا جی مظاہرہ میں پنجاب نرسز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر محمد ساجد ممتاز، عدنان مسیح، ہما جاوید، مہرین صفدر اور پی این اے چلڈرن ہسپتال کے ذمہ داران انیل بشیر، ارسلان ریحان، ہارون سالک، جاوید، عبید، اظہر، عدنان ودیگر عہدیداران نے شرکت کی ۔
 نرسوں کا احتجاج

ای پیپر دی نیشن