مسائل میں گھری معیشت کے لیے آئی ایم ایف سے تاحال مثبت پیغام نہ آیا۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات پر ڈیڈلاک برقرار ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف بجلی ، گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے مطالبے پر قائم ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف عالمی مالیاتی ادارے کے جائزہ مشن کے دورہ پاکستان کی تاریخ نہ طے ہو سکی۔ نویں جائزہ مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف نے سخت مطالبات دے رکھے ہیں ۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پیٹرولیم مصنوعات پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے اور برآمدکنندگان کے لیے ٹیکس استثنیٰ کاخاتمہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔آئی ایم ایف نے سگریٹس اور بیوریجز پر ایف ای ڈی کے نفاذ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو رواں مالی سال کی ٹیکس وصولیوں میں 420 ارب روپے کے شارٹ فال کا خدشہ ہے۔