لاہور(نیوز رپورٹر)کالج آف آپتھلمولوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز نے ایک شاندار سیمینار کا اہتمام کیا۔ اس تقریب کا اہتمام ایک کمپنی آفتھلا ئٹکس اور آفتھ میڈ کے تعاون سے کیا گیا جو آنکھوں کی دیکھ بھال کے جدید آلات تیار کرکے اندھے پن کو روکنے کیلئے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہیں۔ وائنو، اویس باجوہ اور ڈاکٹر نیلم نوشین کے مطابق وہ ایسے جدید آلات پر کام کرتے ہیں جو ریٹنا کو سکین کر کے ذیابیطس اور کالے موتیے کے آنکھ کے پردے پر ہونے والے ناقابل تلافی نقصانات، اور آنکھوں کی دیگر امراض کی علامات کا پتہ لگاتا ہے۔ یہ آلہ آنکھ کے پردے پر کالے موتیے اور ذیابیطس کے مرتب کردہ اثرات کا پتہ لگاتے ہوئے اس کے علاج اور روک تھام کیلئے لائحہ عمل فراہم کرتا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمدمعین، پرنسپل، کالج آف آفتھالمولوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز اور چیئرمین آئی ڈیپارٹمنٹ K.E.M.U/ MHL نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذیابیطس اور کالے موتیے سے ہونیوالے آنکھوں کے امراض کی درست تشخیص کیلئے یہ ٹیکنالوجی ڈاکٹر حضرات کیلئے بے حد مفید ثابت ہوکر نابیناپن کی شرع کو کم کرنے میں مددگار ہو گی۔ پروفیسر ایمریٹس ڈاکٹر اسد اسلم خان، صوبائی کوآرڈینیٹر برائے پری وینشن آف بلائنڈنس پروگرام پنجاب نے کہا کہ اندھے پن کی روک تھام کیلئے یہ انتہائی اہم پیش رفت ہے جو تشخیص کو درست اور بروقت علاج میں معاون ہو گی۔ وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز نے ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے کالج آف آپتھلمولوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔