لاہور (لیڈی رپورٹر) قومی کمشن برائے وقار نسواں نے اپنے ترقیاتی پارٹنرز یو این ایف پی اے، یونیسیف اور یو این وومن کے اشتراک سے صوبائی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا اہتمام کیا۔ جس کا مقصد ملک میں کم عمری کی شادی کے خاتمہ کیلئے غور و فکر کے بعد آگے بڑھنے کا موثر لائحہ عمل مرتب کرنا ہے۔ صوبائی سٹیک ہولڈرز میں پنجاب کمیشن برائے وقار نسواں، محکمہ سماجی بہبود، پنجاب چائلڈ پروٹیکشن بیورو، پنجاب ہیومن رائٹس اور اقلیتوں کے امور کا محکمہ، محکمہ صحت اور پنجاب لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ شامل تھے۔ تقریب میں سرکاری محکموں، سول سوسائٹی کی تنظیموں، این جی اوز، ماہرین ذہنی و جسمانی صحت، طلباء و طالبات اور میڈیا پرسنز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ افتتاحی کلمات میں چیئرپرسن کمیشن برائے وقار نسواں نیلوفر بختیار نے کہا کہ این سی ایس ڈبلیو کو اس سماجی مسئلے کی حساسیت کا پوری طرح اندازہ ہے جس کے باعث لڑکیوں کو ان کے بنیادی حقوق جس میں پسند، صحت اور تعلیم شامل ہیں سے محروم کر دیا جاتا ہے۔ سارہ احمد چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو پنجاب نے کہا کہ ریاستی ادارے اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ لڑکیوں کو کمیونٹی کی زیر قیادت اقدامات کے ساتھ باخبر فیصلے کرنے کیلئے معلومات اور وسائل تک رسائی حاصل ہو ۔
این سی ڈبلیو این کاپارٹنرز کے اشتراک سے صوبائی سٹیک ہولڈرز سے مشاورت
Jan 12, 2024