اسلام آباد؍ راولپنڈی (وقائع نگار+ جنرل رپورٹر) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس کے اِن کیمرہ ٹرائل کے خلاف اپیل پر حکم امتناعی ختم کرتے ہوئے 14 دسمبر کے بعد کی تمام کارروائی کالعدم قرار دے دی۔ اٹارنی جنرل نے ان کیمرہ کارروائی کو از سر نو کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے عدالت میں کہا کہ 13 گواہوں کے بیانات دوبارہ ریکارڈ کرانے کے لئے تیار ہیں۔ عدالت نے سائفر کیس کا ٹرائل روکنے کا حکم واپس لے لیا۔ دوسری طرف انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے نمبر1جج ملک اعجاز آصف نے تحریک انصاف کے سابق چیئرمین کے خلاف جی ایچ کیو حملہ سمیت 9 مئی کے پرتشدد مظاہروں، اہم تنصیبات، نجی و سرکاری املاک کے گھیراؤ جلاؤ اور پولیس افسران و اہلکاروں پر حملوں کے 12 الگ الگ مقدمات میں پولیس کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا ایک بار پھر مسترد کر دی ہے اور سابق چیئرمین کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ کیس میں چار گواہوں کے بیانات قلمبند کرتے ہوئے مزید سماعت (آج) جمعہ تک ملتوی کر دی ہے۔
سائفر کیس: ان کیمرہ ٹرائل کی تمام کارروائی کالعدم قرار، 9 مئی کے12 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی جوڈیشل
Jan 12, 2024