غزہ+مقبوضہ بیت المقدس +دی ہیگ (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی+نوائے وقت رپورٹ) غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے جاری ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوجی حملے کے نتیجے میں رفح میں 7 اور شمالی رفح میں 5 فلسطینی شہید ہوئے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ میں مغازی مہاجرین کیمپ پر حملہ کیا ، اسرائیلی فضائیہ نے خان یونس پر بھی ایک عمارت پربم گرائے جس میں حماس کے تین جنگجو مارے گئے ۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل وسطی غزہ اور خان یونس میں حملوں میں اضافہ کررہا ہے جب کہ اسرائیلی فوج کی بمباری سے وہاں موجود ہزاروں عام شہریوں کے لیے تباہ کن نتائج سامنے آرہے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی الاقصٰی ہسپتال کے اطراف بمباری میں 40 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی حملوںمیں مزید 249 فلسیطینی شہید ہوگئے۔ حماس کی جوابی کارروائی میں 10 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت برائے انصاف میں اسرئیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی پر جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر مقدمہ کی پہلی سماعت ہوئی، عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی عدالت انصاف مین جنوبی افریقا نے 84 صفحات پر مشتمل پٹیشن دائر کی تھی جس میں اسرائیل کو غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا،۔ جس پر آج پہلی سماعت کا آغاز ہو گیا ۔اس وقت عالمی عدالت انصاف میں 15 ججزکا تعلق امریکہ ، روس ، چین، فرانس ، بھارت اور دیگر ممالک سے ہے ۔پاکستان سمیت 13 ممالک نے اس کی حمایت کی تھی۔ جنوبی افریقہ کی لیگل ٹیم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے لئے محفوظ علاقوں میں نشاندہی کر کے بمباری کر رہا ہے ۔ خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ، سنائیپرز کے ذریعے قتل کیا گیا۔ہمارہ مقصد یہودیوں کے خلاف نہیں ، بلکہ غزہ میں اسرئیل کی سنگین انسانی حقوق کیخلاف ورزیوں کو روکنے کا ہے۔ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کا مکمل خاتمہ چاہتا ہے۔ مقدمہ کا مقصد فلسطین کی صورتحال کو یکسر تبدیل کرنا ہے ، اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کی کلین چٹ حاصل ہے، غزہ کی پٹی کو وسیع قبرستان میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کے ماہرین اسرائیل کے خلاف کیس کی سماعت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے عالمی عدالت انصاف کی کارروائی پر ردعمل میں کہا ہے کہ جنوبی افریقہ حماس کے قانونی بازو کے طور پر کام کر رہا ہے۔ جنوبی افریقہ نے اکتوبر کے قتل عام کے بعد غزہ کی حقیقت کو مسخ کر کے پیش کیا۔ حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن عزت الاشقا نے کہا ہے کہ عدالت میں جنوبی افریقہ کے دلائل اور دستاویزی شواہد کی بہت قدر کرتے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ نے سعودی ہم منصب کو ٹیلی فون کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔