وزیرآباد (نامہ نگار) مسلم لیگ (ن) نے بڑا سرپرائز دیتے ہوئے اپنے پرانے ایم پی ایز کو فارغ کر کے ٹکٹ نئے چہروں کو تھما دی جس سے کارکنان میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ (ن) لیگی قیادت نے حتمی مشاورت کے بعد این اے 66 کے لئے سابق ایم این اے ڈاکٹر نثار چیمہ کو ٹکٹ جاری کر دی ہے۔ جبکہ صوبائی اسمبلی کی سیٹوں حلقہ پی پی 35 اور پی پی 36 میں دونوں نئے امیدواروں کو میدان میں اتار دیا گیا ہے۔ اور سابق ایم پی ایز بیگم طلعت شوکت منظور چیمہ اور عادل بخش چٹھہ کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ حلقہ پی پی 35 سے وقار چیمہ اور پی پی 36 سے عدنان افضل چٹھہ کو ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔ دونوں ٹکٹ ہولڈرز نئے چہرے اور کارکنان مسلم لیگ میں غیر مقبول سمجھے جاتے ہیں۔ جبکہ چند ہفتوں سے جاری انتخابی مہم میں سب سے آخر میں ٹکٹ کی دوڑ میں شامل ہوئے تھے۔ بیگم طلعت شوکت منظور چیمہ کے شوہر شوکت منظور چیمہ 3 بار مسلسل ایم پی اے کامیاب ہوئے جبکہ ان کی وفات کے بعد بیگم طلعت شوکت منظور چیمہ نے کامیابی کا تسلسل برقرار رکھا اور ضمنی الیکشن میں فتح سمیٹی تھی۔ وہ حلقہ پی پی 35 سے مضبوط امیدوار سمجھی جاتی تھیں۔ صوبائی سیٹوں پر 10 سے زائد امیدوار (ن) لیگ کی ٹکٹ حاصل کرنے کی دوڑ میں شامل تھے۔ سوشل میڈیا پر فعال (ن) لیگی ورکرز بائیکاٹ بائیکاٹ کی صدائیں بلند کرتے دکھائی دیتے ہیں اور نئے چہروں کے خلاف پوسٹیں لگا کر قائدین مسلم لیگ کو پیغام دے رہے ہیں کہ نئے چہرے قبول نہیں۔