راولپنڈی (جنرل رپورٹر)وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کی ہدایت پر پنجاب میں پہلی مرتبہ نمونیا کے مریضوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کر دیا گیا ہے اور اس مقصد کے لئے تمام اضلاع کی ہیلتھ اتھارٹیز کے سی ای اوز کو ڈیٹا کلیکشن کا حکم دے دیا گیا ہے۔ نمونیا کی جعلی دواؤں کی روک تھام کے لئے سیمپل اکٹھے کرنا بھی شروع کر دئیے گئے ہیں۔بچوں کو لگائے جانے والے حفاظتی ٹیکوں میں نمونیہ سے بچاؤ کا ٹیکہ بھی شامل ہے۔ والدین بچوں کو نمونیہ سے بچانے کے لئے حفاظتی ٹیکے ضرور لگوائیں۔ پاکستان میں ہر سال ہزاروں بچوں کا نمونیا سے جاں بحق ہونا تشویشناک ہے۔پنجاب کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں نمونیا کی تشخیص اور علاج کی سہولتیں مفت دستیاب ہیں۔بچے قوم کا مستقبل ہیں، ان کی صحت و سلامتی کے لئے حفاظتی ٹیکوں کا کورس ضرور مکمل کروایا جائے۔بچوں کو نمونیا سے بچانے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے۔ انہیں گرم کپڑے پہنائیں اور سردی میں باہر نہ نکلنے دیں۔سانس لینے میں دشواری، کھانسی،نزلہ اور بخار نمونیا کی علامات ہیں۔