مائیکروسافٹ دنیا کی مہنگی ترین کمپنی بن گئی

Jan 12, 2024 | 14:39

 مائیکروسافٹ دنیا کی مہنگی ترین کمپنی بن گئی اور 2021 کے بعد پہلی بار ایپل کمپنی کو پیچھے چھوڑ دیا۔یادرہے ChatGPT بنانے والی کمپنی OpenAI میں سرمایہ کاری کےبعد مائیکرو سافٹ مصنوعی ذہانت میں برتری حاصل کرچکی ہے۔ مائیکروسافٹ کا سٹاک 0.5 فیصد بڑھ کر بند ہوا، جس سے اس کی مارکیٹ ویلیو 2.859 ٹریلین ڈالر ہے۔ سیشن کے دوران اس میں 2% کا اضافہ ہوا اور کمپنی  کی مالیت $2.903 ٹریلین ریکارڈ کی گئی۔جبکہ ایپل کے حصص 0.3 فیصد کم ہو کر بند ہوئے، جس سے کمپنی کو 2.886 ٹریلین ڈالر کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن حاصل ہوئی۔ مائیکروسافٹ نے اوپن اے آئی کی ٹیکنالوجی کو اپنے پیداواری سافٹ ویئر کے سوٹ میں شامل کیا ہے، یہ ایک ایسا اقدام ہے جس نے جولائی تا ستمبر سہ ماہی میں اس کے کلاؤڈ کمپیوٹنگ کاروبار میں بہتری لانے میں مدد کی۔درین اثنا ایپل کی پراڈکٹس بشمول  آئی فون کی مانگ میں کمی آئی ہے کیونکہ کورونا کے بعد امریکی معیشت کی سست بحالی اور ہواوے کی دوبارہ مقبولیت نے اسے اپنے اہداف سے دور کردیا ہے۔کپرٹینو، کیلیفورنیا میں مقیم ایپل کے حصص جنوری میں مائیکروسافٹ میں 1.8 فیصد اضافے کے مقابلے میں آخری بند تک 3.3 فیصد گرگئے ہیں۔دونوں اسٹاک ان کے حصص کی قیمت سے آمدنی (PE) کے تناسب کے لحاظ سے مہنگے ہیں، جو عوامی طور پر درج کمپنیوں کی قدر کرنے کا ایک عام طریقہ ہے۔ایل ایس ای جی ڈیٹا کے مطابق، ایپل 28 کے فارورڈ پی ای پر ٹریڈ کر رہا ہے، جو پچھلے 10 سالوں میں اس کی اوسط 19 سے کافی زیادہ ہے۔مائیکروسافٹ اپنی 10 سالہ اوسط 24 سے زیادہ، 31 گنا فارورڈ کمائی کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔ایپل کے حصص، جن کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 14 دسمبر کو $3.081 ٹریلین تک پہنچ گئی تھی، گزشتہ سال 48% کے اضافے کے ساتھ ختم ہوئی۔ یہ مائیکروسافٹ کی طرف سے پوسٹ کردہ 57 فیصد اضافے سے کم تھا۔

مزیدخبریں