چین: ارومچی میں نماز جمعہ پر پابندی‘ کشیدگی برقرار‘ سنکیانگ میں فوج کا گشت

ارومچی+ استنبول (مانیٹرنگ ڈیسک+ ایجنسیاں) چینی حکومت نے نسلی فسادات سے متاثرہ مسلم اکثریتی صوبے سنکیانگ کے شہر ارومچی کی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی عائد کردی۔ دوسری طرف اسلامی کانفرنس تنظیم نے فسادات پر دکھ اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔ حکام کے مطابق ارومچی کے حساس ترین علاقوں میں پیش اماموں کی تجویز پر 5 بڑی مسجدیں بند کی گئیں۔ ادھر چینی دفتر خارجہ کے ترجمان چن گانگ نے بتایا کہ چین کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں کہ فسادات میں القاعدہ سمیت دیگر دہشت گرد گروپوں کا ہاتھ ہے۔ دہشت گردوں کو عالمی دشمن قرار دیتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا وہ دہشت گردی کی لعنت کے خلاف جنگ پر ایک مؤقف پر متحد ہوجائے۔ دریں اثناء سنکیانگ میں نسلی فسادات کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 184 ہوگئی ، ان میں 26 خواتین بھی شامل ہیں۔ ایک ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ۔ دوسری جانب صوبہ میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے‘ گلیوں اور سڑکوں پر پولیس اور فوج کا گشت جاری ہے جبکہ غیرملکی میڈیا کو بھی کوریج سے روک دیا گیا ہے۔ دوسری جانب ترکی کے وزیراعظم طیب اردگان نے چین میں فسادات پر ردعمل میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کو نسل کشی قرار دیا اور کہا اقلیتی یغور گروپ کو دبایا جارہا ہے۔
ارومچی

ای پیپر دی نیشن