قومی بدنصیبی (محسن امین ایڈووکیٹ )

Jul 12, 2010

سفیر یاؤ جنگ
جعلسازوں کے جب سے پشتباں بن گئے
خواب سارے ہی آہ و فغاں بن گئے
خوں دینے والے‘ خوار و زبوں حال ہیں
چُوری کھانے والوں کے کارواں بن گئے
جنکی شکل‘ کرتوت‘ نام سے بیزار تھی دنیا
دنیا داروں کے دیوی‘ دیوتا‘ بھگواں بن گئے
جہاں جہاں سے بھی گزرے سبز قدم لوگ
وہاں وہاں ہی داغ‘ دھبے‘ نشاں بن گئے
لاغر تھے جو کبھی اتنے کہ چلنے سے قاصر
کس کس کا لہو پی کے‘ جواں بن گئے؟
وہ جو کبھی ہوا کرتے تھے غبارِ راہ محسن
ستاروں سے آگے‘ ان کے جہاں بن گئے
مزیدخبریں