سپریم کورٹ میں جسٹس ناصر الملک، جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس عظمت سعید پر مشتمل بینچ نے این آر او عملدرآمد کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کی جانب سے داخل کروائے گئے حکومتی موقف کو مسترد کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کا جواب غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔ عدالت عالیہ نے حکم دیا کہ وزیراعظم راجا پرویز اشرف پچیس جولائی تک سوئس حکام کو خط لکھ کر عدالت میں جامع رپورٹ پر مبنی جواب داخل کروائیں۔ عدالت نے کہا کہ سابق وزیراعظم کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد نے کرنے پر توہین عدالت کا مرتکب ٹھہرایا گیا، عدالتی احکامات موجودہ وزیراعظم پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔ بینچ نے ہدایت کی کہ وزیر اعظم بغیر کسی مشورے کے سوئس حکام کو خط لکھیں ، سابق وزیراعظم کو بھی یہی ہدایات کی گئی تھیں۔ اس سے قبل سماعتر کے دوران اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا عدالتی احکامات وزیراعظم اور وزارت قانون کو بھجوا دیئے گئے ہیں۔ وفاقی کابینہ نے وزارت قانون کو تجاویز پیش کرنے کی درخواست کی ہے، وزارت قانون کی تجاویز اور سوئس حکام سے رابطے کے بعد خط لکھنے یا نہ لکھنے کا مشترکہ فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔