اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ+ایجنسیاں) ترقیات اور منصوبہ بندی کے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے حکومت بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات کی خواہاں ہے اور یہ کہ پاکستان اور بھارت دونوں باہمی تعلقات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی حملوں کے وقت بھارت نے صبروتحمل کا مظاہرہ کیا جو دونوں ممالک کے لئے خوش آئند ثابت ہوا۔ بی بی سی کے مطابق اسلام آباد میں دفترِ خارجہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان خطے کی اقتصادی ترقی کے لیے چین اور بھارت سمیت تمام ہمسایہ ملکوں سے بہتر تعلقات کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا جب بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بہتر بنانے کی کوشش ہوئی توکوئی نہ کوئی مسئلہ اٹھ کھڑا ہوتا ہے۔ جب ممبئی پر حملہ ہوا تو ان قوتوں کو جو پاکستان بھارت تعلقات خراب کرنا چاہتے تھے، عارضی کامیابی تو ملی لیکن بھارتی حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دو طرفہ تعلقات خراب کرنے والوں کو بے نقاب کیا۔ ’اب ہم ایک بار پھر تعلقات بہتر بنا نے کی کوشش کریں گے تاکہ علاقے میں بدامنی پھیلانے والوں کو مل کر شکست دے سکیں۔‘ توانائی بحران کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا وزیراعظم نواز شریف کے دورہ چین کے موقع پر توانائی کے شعبے میں کئی منصوبے شروع کرنے پر دونوں ممالک میں اتفاق ہوا ہے۔ انہوں نے کہا چین کے تعاون سے شمسی توانائی اور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے کئی منصوبے شروع ہوں گے۔ اس کے علاوہ چین بھاشا ڈیم بنانے کی تعمیر میں پاکستان سے تعاون کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا بلوچستان کا مسئلہ اہم ہے اور وفاقی حکومت اسے ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کرے گی۔ حکومت بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماو¿ں کو مذاکرات کی میز پر لا رہی ہے تاکہ اس مسئلے کا پرامن حل تلاش کیا جا سکے۔
سٹاف رپورٹر کے مطابق احسن اقبال نے بتایا دیامر، بھاشا ڈیم کی سرعت سے تعمیر کے لئے حکومت دوست مللکوں کا کنسورشیم قائم کرکے اس کے ذریعہ فنڈز اکٹھا کرے گی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی کراچی تا لاہور موٹر وے تین سال میں مکمل کر لے گی۔ دونوں شہروں کے درمیان زیر زمین میٹرو منصوبہ بھی مکمل ہو گا اقتصادی راہداری منصوبے کا روڈ میپ بھی ایک برس میں تیار کر لیا جائے گا۔
آن لائن کے مطابق انہوں نے وزیراعظم کے حالیہ دورہ چین کو دونوں ملکوں کے مابین تعلقات اور تعاون کی نئی اور ٹھوس بنیادیں فراہم کرنے کیلئے پہلا قدم قرار دیتے ہوئے کہا پاکستان اور چین کے مابین تعاون کو کسی دوسرے ملک کیخلاف نہ لیا جائے بلکہ یہ ساری دنیا اور جنوبی ایشیائی خطے کیلئے مفید ہے‘ وزیراعظم کے دورے کے دوران پاکستان میں توانائی کے بحران کے حل کیلئے مختلف آپشنز پر تبادلہ خیال کیا گیا‘ پاکستان نے چین سے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے تعاون کی استدعا کی اس کے علاوہ کوئلے کے ذریعے بجلی کے پیداواری منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے بھی بات چیت ہوئی‘ دورے کے دوران گوادر میں صنعتی و اقتصادی زون کے قیام‘ کراچی تا لاہور موٹروے کی تعمیر‘ لاہور اور کراچی میں زیر زمین میٹرو سروس اور گوادر تا چین گیس و تیل کی پائپ لائن بچھانے جیسے منصوبوں پر معاہدے ہوئے،اقتصادی راہداری 21 وی صدی کا عظیم منصوبہ ہوگا۔ اس سے ایشیاءمیں اقتصادی تعاون کی نئی سمیت متعین ہوگی۔ چین کی ایران پاکستان گیس پائپ لائن میں دلچسپی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان اور چین نے گوادر سے چین تک تیل اور گیس پائپ لائن بچھانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
ثناءنیوز کے مطابق نے کہا پاک چین اکنامک کوریڈور چین، جنوبی ایشیائ، وسطیٰ ایشیاءاور مشرق وسطیٰ کے درمیان معاشی روابط میں اہم کردار ادا کرے گا۔ سزائے موت پاکستان کے آئین و قوانین کے مطابق ہے تمام ممالک اپنے قانون و آئین پر عملدرآمد کرتے ہیں۔ ملک میں ترقی و امن کے لئے سب سے پہلے ہمیں اپنے گھر کو درست کرنا ہو گا۔