نیو یار ک + ینگون (نوائے وقت رپورٹ + نما ئندہ خصوصی + اے پی اے) میانمار میں مسلم سکول جلانے اور طلبہ کو مارنے کے جرم میں عدالت نے سات بھکشوﺅں کو تین سے پندرہ برس قید کی سزا سنا دی۔ ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے میانمار میں بودھوں کی جانب سے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پرشدید تشویش کااظہار کرتے ہوئے حکومت پرزور دیا ہے کہ 10 لاکھ سے زیادہ مسلمانوں کی شہریت کا مسئلہ جلد سے جلد حل کرے۔ بان کی مون نے نیویارک میں اپنے بیان میں انتہا بودھوں کے ہاتھوں مسلمانوں پر مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ یہ سلسلہ جاری رہا تو بودھ اور مسلمانوں کے درمیان تشدد کے رجحان کو مزید تقویت ملے گی، میانمار کی حکومت بنگلہ دیش کی سرحد کے قریب آباد روہنگیا مسلمانوں کی شہریت کا مسئلہ فوری حل کرے۔یاد رہے کہ گزشتہ برس بودھوں کے حملے میں 200 سے زیادہ مسلمان جاں بحق ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ برما نے کئی دہائیوں بعد فوجی حکمرانی سے نجات پائی اورجمہوریت کی جانب قدم بڑھایاہے، اگر تشدد کے واقعات اسی طرح سے جاری رہے توسماجی ہم آہنگی اور اقلتیوں کو تحفظ فراہم کرنے سے متعلق جمہوری حکومت کی اہلیت اور عزائم پرسوال اٹھنا شروع ہوجائیں گے۔