چودھری محمد اشرف
20 ویں عالمی کپ فٹبال ٹورنامنٹ کا فائنل 13 اور 14 جولائی کی درمیانی شب جرمنی اور ارجنٹائن کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا۔ دنیا بھر کے شائقین فٹبال کی نظریں برازیل پر لگی ہوئی ہیں کہ میگا ایونٹ کا نیا چیمپئن کون بنتا ہے۔ جرمنی کی ٹیم نے 12 سال بعد جبکہ ارجٹنائن نے24 سال بعد فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ دونوں ٹیموں پر فائنل جیتنے کیلئے شدید دبائو ہوگا۔ جرمنی کی ٹیم جس نے سیمی فائنل میں 5 مرتبہ کی عالمی چیمپئن برازیل کو تاریخ کی بدترین شکست سے دوچار کر کے ایونٹ سے باہر کر دیا‘ کو فائنل میچ میں سب سے زیادہ خطرہ ارجنٹائن کے فاورڈ کھلاڑی لینن میسی سے ہے۔ میسی ایک بڑا کھلاڑی ہے جس کی وجہ سے ارجنٹائن ٹیم نے ٹورنامنٹ کے فائنل تک رسائی حاصل کی ہے۔ جرمنی نے میگا ایونٹ میں اب تک چھ میچ کھیل رکھے ہیں جن میں سے 5 میچوں میں اس نے کامیابی حاصل کر رکھی ہے جبکہ گھانا کے خلاف اس کا میچ دو دو گول سے برابر رہا تھا۔ جرمنی نے پہلے میچ میں پرتگال کو چار صفر سے مات دی۔ گھانا کے خلاف کھیلا جانے والا دوسرا میچ دو دو گول سے برابر رہا۔ تیسرے میچ میں جرمنی نے امریکہ کو ایک صفر سے مات دی۔ چوتھا میچ الجیریا کے خلاف کھیلا جس میں جرمنی نے دو ایک سے کامیابی اپنے نام کی۔ کوارٹر فائنل میں جرمنی کا مقابلہ فرانس سے ہوا جس میں جرمنی نے ایک صفر سے کامیابی حاصل کرکے سیمی فائنل مرحلہ میں جگہ بنائی جہاں اس کا مقابلہ میزبان برازیل سے ہوا۔ شائقین فٹبال کو توقع تھی کہ جرمنی اور برازیل کی ٹیموں کے درمیان سنسنی خیز اور شاندار میچ دیکھنے کو ملے گا‘ تاہم پاکستان شائقین جوکہ ان دنوں رمضان کے روزے رکھنے میں بھی مصروف ہیں کو برازیل کے سیمی فائنل میں پہلے29 منٹ کا کھیل دیکھ کر انتہائی مایوسی ہوئی۔ برازیل کی ٹیم ایک کلب لیول سے زیادہ ٹیم دکھائی نہیں دی جس کی وجہ اس کے دو اہم کھلاڑی نیمار اور کپتان تھیاگو سلوا کی انہیں خدمات حاصل نہیں تھیں‘ جرمنی کی ٹیم کو پہلے ہاف میں برازیل کے خلاف پانچ صفر کی برتری حاصل تھی‘ تاہم دوسرے ہاف میں میزبان ٹیم نے اٹیکنگ فٹبال کھیلنے کی کوشش کی مگر اس وقت پانچ گول کے خسارے کو پورا کرنا مشکل دکھائی دے رہا تھا کیونکہ جرمنی کی ٹیم جس نے پانچ گول سکور کر رکھے تھے۔ وہ میچ میں پوری طرح اپنی گرفت کر چکی تھی۔ اس میچ میں جرمنی کے مراسیلو کلوز نے عالمی کپ میں سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑی بھی بن گئے جنہوں نے برازیل کے خلاف میچ میں گول کرکے رونالڈو کا عالمی ٹورنامنٹس میں 15 گول کا ریکارڈ اپنے نام کر لیا ہے۔ کلوز نے چار عالمی کپ ٹورنامنٹس میں گول کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔برازیل کی جرمنی کے ہاتھوں عبرتناک شکست پر میزبان ملک کے شائقین میں بھی سخت مایوسی پھیل گئی۔ جگہ جگہ پر ہنگامے اور جلائو گھیرائو کے واقعات سامنے آئے۔ بہرکیف جرمنی کی ٹیم نے سیمی فائنل میں برازیل کے خلاف آئوٹ کلاس کھیل پیش کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی۔ اب تک کھیلے جانے والے چھ میچوں میں جرمنی نے 17 گول سکور کئے جبکہ اس کے خلاف صرف 4 گول ہوئے ہیں۔ دوسری طرف ارجنٹائن نے سیمی فائنل کے اعصاب شکن میچ میں ہالینڈ ٹیم کو پینلٹی شوٹ آئوٹ پر چار دو سے زیر کرکے فائنل میں جگہ بنائی۔ ہالینڈ ٹیم جس نے 2010ء کے میگا ایونٹ کا بھی فائنل کھیلا تھا‘ شائقین کی نظر میں ایک مضبوط ٹیم بن کر سامنے آئی‘ تاہم ارجنٹائن نے چوتھی مرتبہ اس کا فائنل کھیلنے کا خواب چکنا چور کر دیا۔ ہالینڈ نے 1974ئ‘ 1978ء اور 2010ء کے عالمی کپ کے فائنل کھیل رکھے ہیں۔ ہر مرتبہ اسے فائنل میں شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ ارجنٹائن ٹیم 24 سال بعد فٹبال کے میگا ایونٹ کا فائنل کھیل رہی ہے۔ 1990ء میں کھیلے جانے والے عالمی مقابلے میں اسے جرمنی کے ہاتھوں ایک صفر سے مات کھانا پڑی۔ اس سے قبل 1986ء کے عالمی کپ کے فائنل میں ارجنٹائن نے جرمنی کو شکست دیکر فائنل جیتا تھا۔ دونوں ٹیمیں ایک ایک مرتبہ ایک دوسرے کو فائنل میں زیر کر چکی ہیں۔24 سال بعد ایک مرتبہ پھر دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ آیا ارجنٹائن کی ٹیم 1990ء کے فائنل میں جرمنی کے ہاتھوں ہونے والی شکست کا بدلہ چکا سکے گی بھی یا نہیں۔ ارجنٹائن ٹیم نے 2014ء کے ایونٹ میں پہلا میچ بوسنیا کے خلاف کھیلا تھا جس میں 2-1 سے کامیابی اس کا مقدر بنی۔ ایران کے خلاف میچ میں بھی اسے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا‘ تاہم آخری لمحات میں ہونے والے گول کی مدد سے کامیابی نصیب ہوئی۔ ارجنٹائن کا تیسرا میچ نائیجیریا کے خلاف تھا جس میں اسے 3-2سے کامیابی ملی۔ چوتھے میچ میں سوئٹزر لینڈ کو ایک صفر سے زیر کیا۔ کوارٹر فائنل میں ارجنٹائن کا مقابلہ بلجیم سے ہوا جس میں سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ اس میچ میں ارجنٹائن نے بلجیم کو ایک صفر سے شکست دیکر سیمی فائنل میں جگہ بنائی جہاں اس کا مقابلہ ہالینڈ سے ہوا۔ پینٹی شوٹ آئوٹ پر ارجنٹائن کو کامیابی نصیب ہوئی۔ مقررہ اور اضافی وقت میں دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلہ بغیر کسی گول کے برابر رہا تھا۔ پینلٹی شوٹ آئوٹ میں ارجنٹینا کو چار دو سے کامیابی ملی۔
ٹورنامنٹ کا فائنل دلچسپ اور سنینی خیز ہونے کا امکان ہے۔ جرمنی کی ٹیم جس نے تین مرتبہ 1954ئ، 1974ء اور 1990ء میں میگا ایونٹ جیتنے کا اعزاز حاصل کر رکھا ہے‘ جرمنی کی ٹیم چار مرتبہ رنر اپ رہی جوکہ 1966ئ‘ 1982ء 1986ء ار 2002ء کے ایونٹ تھے۔ دوسری جانب ارجنٹائن کی ٹیم 1978ء اور 1986ء میں میگا ایوانٹ کا فائنل جیت چکی ہے جبکہ 1980ء اور 1990ء میں فائنل میں شکست کے بعد رنر اپ کی پوزیشن پر رہ چکی ہے۔ میگا ایونٹ میں جرمنی اور ارجٹینا کی ٹیمیں تیسری مرتبہ فائنل میچ کھیل رہی ہیں۔ ٹائٹل کس کا مقدر بنتا ہے‘ اس بات کا فیصلہ 13 اور 14 جولائی کی درمیانی شب ہونے والے فائنل میچ سے ہوگا۔