لاہور (خبرنگار) سابق فوجیوں کی تنظیم پیسا نے پاکستان، بھارت وزرائے اعظم ملاقات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک و قوم کیلئے مایوس کن قرار دیا ہے۔ پیسا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نے ممبئی واقعہ کا حوالہ دیا جبکہ ہمارے وزیراعظم کی کشمیر میںانسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں پر خاموشی اور سمجھوتہ ایکسپریس کے قتل عام اور کراچی اور بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی مداخلت اور دہشت گردی کے ذریعے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشوں کے بارے بات نہ کرنا حیران کن ہے۔ نوازشریف نے کسی اہم معاملے پر بات کرنے کے بجائے بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ فوٹو سیشن کو ترجیح دی۔ بھارتی قیادت کی جانب سے پاکستان پر تواتر سے سنگین الزامات عائد کئے جارہے ہیں جن کا جواب دینے کا موقع گنوا دیا گیا۔ اسی لئے بھارتی میڈیا نریندرا مودی کی جانب سے ٹھوس بیانات کو انکی فتح قرار دے رہا ہے جس سے انہیں بہار، مغربی بنگال اور یو پی میں انتخابات میں فائدہ ہوگا۔ پیسا نے کہا کہ پاکستان کے مسائل اجاگر کرنے کا ایسا اہم موقع ضائع کرنا ہمارے فارن آفس کی کمزوری کا ثبوت ہے جو اس مایوس کن اور یکطرفہ ملاقات کو اپنی کامیابی قرار دے رہا ہے۔ اس ملاقات کو سودمند قرار دینا خودفریبی ہے۔