نئی دہلی (اے پی پی) نئی دلی میں قائم ایک تھنک ٹینک”جموں وکشمیر سٹڈی سنٹر“، جسے بھارت کی ہندو انتہاپسندجماعتو ں کی حمایت حاصل ہے ،جموں وکشمیر کو خصوصی درجہ دلانے والی بھارتی آئین کے آرٹیکل 370کی شق 35اے کے خلاف بھارتی سپریم میں جانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نئی دلی سے شائع ہونے والے ایک اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جموںوکشمیرسٹڈی سنٹر کا دعویٰ ہے کہ آرٹیکل 370کی شق 35اے پارلیمنٹ کونظر انداز کرتے ہوئے 14مئی 1954کو صدارتی حکم کے تحت بھارتی آئین میں شامل کئی گئی ہے۔
لہذا وہ اسکے خلاف سپریم میں جانے کا ارادہ رکھا ہے۔ شق 35اے مقبوضہ کشمیر کی نام نہاد اسمبلی کو جموں وکشمیر کے مستقل باشندوں کی تشریح اور انہیں حقوق او ر دیگر مراعات دینے کا اختیار دیتی ہے ۔ تھنک ٹینک کاشق 35اے کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کا منصوبہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کی ان کوششوں کا حصہ ہے جن کے تحت یہ جماعتیں مقبوضہ علاقے میں غیر کشمیریوں کو مستقل رہائشی اسناد فراہم کر کے انہیںوہاں بسا کر مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا چاہتی ہے۔
تھنک ٹینک کا آرٹیکل 370کےخلاف بھارتی سپریم کورٹ میں جانے کا فیصلہ
Jul 12, 2015