فنڈز کا غلط استعمال، سابق سری لنکن صدر مہندا راج پکسا کا بیٹا گرفتار

کولمبو (رائٹرز) سری لنکا میں پولیس نے سابق صدر مہندا راج پکسا کے بڑے بیٹے کو عمارتوں کی تعمیر کے پراجیکٹ میں فنڈز کے غلط استعمال کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ اس طرح سابق صدر کے خاندان کا تیسرا فرد گرفتار کیا گیا۔ نمل راج پکسا جو رکن پارلیمنٹ بھی ہیں سے فنانس پولیس کولمبو میں 650 ملین ڈالر کے اس پراجیکٹ کے حوالے سے تفتیش کر رہی ہے۔ نمل کے وکیل نے بتایا کہ پیر کے روز ان کے مؤکل کو عدالت میں پیش کیا گیا اور عدالت نے ایک ہفتے کے ریمانڈ پر انہیں پولیس کے حوالے کر دیا۔ نمل نے کسی بھی غلط کام کرنے کی نفی کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت گڈ گورننس کا وعدہ پورا کرنے کے بجائے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنا رہی ہے۔ جنوری 2015 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے صدر میتھری پالاسری سینا نے راج پکسا دور کے معاہدوں کی تحقیقات شروع کر رکھی ہیں۔ نمل کے انکل باسل راج پکسا جو معاشی ترقی کے وزیر رہ چکے ہیں کو بھی انسداد غربت فنڈ کے غلط استعمال کے الزام میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ مہندا راج پکسا کے دوسرے بیٹے بوشیتا کو فروری میں منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن