داسو ہائیڈروپاور پراجیکٹ کی تعمیر، واپڈا ہاؤس میں بڈزکھول دی گئیں

لاہور(نیوزرپورٹر)داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر میںایک اہم پیش رفت کے طور پر واپڈا ہائو س میں گزشتہ روز پراجیکٹ کے سٹیج ون کے مین سول ورکس (ایم ڈبلیو1- اور ایم ڈبلیو 2- ) کیلئے بِڈز وصول کی گئیں ۔ممبر واٹرمحمد شعیب اقبال کی سربراہی میںقائم کمیٹی نے بعدازاں موصول ہونے والی بِڈزکومتعلقہ تعمیراتی کمپنیوں کے نمائندوں کی موجودگی میں کھولا۔ایم ڈبلیو1- کے تحت سول ورکس کی بِڈز میںہائیڈرالک ڈائیورژن (Diversion)سٹرکچر، سپل وے، اِن ٹیک سٹرکچر، ٹنل اور ہائیڈرالک سٹرکچر کی تعمیر شامل ہیں۔ مذکورہ ورکس کیلئے چین، ترکی اور ویت نام سے تعلق رکھنے والی چار کمپنیوں نے مذکورہ بِڈنگ میں حصہ لیا۔ ایم ڈبلیو2- کے تحت بِڈز میں زیرِ زمین پاور ہائوس، دو اِن ٹیک پاور ٹنلز، دو ٹیل ریس ٹنلز اور ہائیڈرالک سٹیل سٹرکچر کی تعمیر شامل ہیں جس کیلئے تین کمپنیوں نے اپنی بِڈزجمع کرائیں۔اِن کمپنیوںکا تعلق چین، ترکی اور جنوبی کوریا سے ہے۔ اِن بِڈز کی جانچ پڑتال اور ورلڈ بنک سے این او ایل Letter) (No Objection ملنے کے بعدمذکورہ کنٹریکٹس ایوارڈ کئے جائیں گے ۔یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ پراجیکٹ کے ابتدائی کاموں کے لئے مندرجہ ذیل پانچ کنٹریکٹس پہلے ہی ایوارڈ کئے جاچکے ہیں اس منصوبے کی بدولت سستی پن بجلی کے ذریعے ملکی اقتصادیات مستحکم ہوگی۔ عالمی بنک داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے سٹیج ون کی تعمیر کیلئے جزوی طور پر فنڈز فراہم کر رہا ہے۔ منصوبے کے پہلے مرحلے کی پانچ سال میں تکمیل پر ہر سال قومی نظام کو 12ارب یونٹ سے زائد بجلی مہیا ہوگی، جبکہ دوسرے مرحلے کی تکمیل پر تقریباً 9ارب یونٹ مزید سستی بجلی حاصل ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن