راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) شیخ رشید نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد نوازشریف کی نااہلی میں کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی۔ نوازشریف نے بیٹی کے نام پر قوم سے جھوٹ بول کر بیٹی کا مستقبل بھی تاریک کر دیا۔ مسلم لیگ (ن) نومبر میں نیا الیکشن کرائے یا کسی اور کو وزیراعظم نامزد کر دے۔ جے آئی ٹی کی طرح نیب کی 3 رکنی ٹیم بھی سپریم کورٹ تشکل دے نہیں تو وقت آگیا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں گو نواز گو کی کال دیکر وزیراعظم ہائوس کا رخ کریں۔ اگر نوازشریف نے قانون کے سامنے سرنگوں نہ کیا تو جیل جائیں۔ مشرف کے ساتھ ملنے والے 59 مسلم لیگی اپنا نیا گروپ بنانے کیلئے تیار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ بہت عرصہ پہلے کہا تھا کہ قانون جیتے گا اور نون کا تابوت نکلے گا۔ وہ نکل آیا۔ پوری دنیا نے سنا کہ نوازشریف اتنا غریب ہے کہ دبئی میں بیٹے سے پیسے لیتا تھا۔ میں ایک شخص کو سمجھتا تھا‘ یہ تو پورا خاندان ہی چور نکلا۔ مسلم لیگ (ن) کا مقابلہ صرف عمران خان اور شیخ رشید ہی کر رہے ہیں اور جب بھی 4 چیخے وزیر پریس کانفرنس کریں گے تو اسکے 1 یا 2 گھنٹے بعد میں راولپنڈی یا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کیا کروں گا اور جو کچھ وہ کہیں گے اسی کا جواب دوں گا، میرا کیس 62 اور 63 کا ہے۔ میرا ملزم رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے اسلئے پیر کو سپریم کورٹ سے استدعا کروں گا کہ نوازشریف کو بلایا جائے، میں جرح کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں نوازشریف کے پاس منصب پر فائز رہنے کا جواز ختم ہو چکا ہے۔ نوازشریف کے نااہل ہونے میں کوئی شک نہیں کیونکہ اب تو پپو پانچوں میں فیل ہے، انکی بھی آف شور کمپنی نکل آئی۔ سپریم کورٹ میں ثبوت لیکر جائوں گا کہ پنجاب میں جتنے بھی ترقیاتی کام جاری ہیں‘ ان کا سود سب سے زیادہ ہے۔ نوازشریف کا ایجنڈا عدلیہ اور فوج سے لڑائی ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ کوئی طالع آزما آئے اور جمہوریت کو چلتا کرے‘ لیکن قوم کسی صورت جمہوریت کی بساط لپیٹنے نہیں دیگی۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سامنے شریف فیملی بکری اور باہر میڈیا کے سامنے شیر بن جاتی کہ مجھے کیوں بلایا۔