سرگودھا: قتل کے 3 مجرموں کو پھانسی، بچے کے قاتل کو کل دی جائے گی

ملتان/ سرگودھا(نامہ نگار)ڈکیتی مزاحمت پر خاتون سمیت 4 افراد کو قتل کرنیوالے تین مجرموں کو گزشتہ روز ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا یعقوب‘ غلام رسول اور عمران نے 29 فروری 2008؁ء کو دیووال کے بشیر کے گھر دوران ڈکیتی خون کی ہولی کھیلی اور مزاحمت پر خاتون سمیت 4 افراد کو قتل کردیا جبکہ 12 سالہ لڑکی کو شدید زخمی کیا تھا۔ بھلوال پولیس نے دہشتگردی‘ قتل‘ ڈکیتی سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے چالان انسداد دہشتگردی سرگودھا کی خصوصی عدالت میں جمع کرایا۔ فاضل عدالت نے تینوں مجرموں کو سزائے موت سنائی ۔مجرموں کے ورثاء کی اپیلیں ہائیکورٹ‘ سپریم کورٹ نے خارج کردیں جبکہ صدر پاکستان نے بھی ان کی رحم کی اپیل مسترد کردی ،جس کے بعد 11 جولائی کو صبح سویرے انہیں علاقہ مجسٹریٹ کی نگرانی میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ گزشتہ روز جیل میں پھانسی پانے والے مجرموں کے ورثاء سے ان کی آخری ملاقات کروائی گئی اور اسوقت رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے مجرموں پر کپکپی طاری تھی پھانسی کے وقت جیل کے گردونواح میں سکیورٹی کو بھی ہائی الرٹ رکھا گیا تھا۔علاوہ ازیں 18 برس قبل بارہ سالہ بچے علی حسن کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم شمشاد علی کے بھی بلیک وارنٹ جاری کردئیے گئے۔ مجرم نے 1999ء میں بچے کو قتل کیا تھا اور اسے 2002ء میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔ شمشاد علی کی خواہش پر اسے سرگودھا جیل سے پھانسی کیلئے فیصل آباد منتقل کردیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن