پشاور+ لاہور (بیورو رپورٹ+ ایجنسیاں+ خصوصی رپورٹر) پشاور کے علاقے یکہ توت میں خودکش دھماکے کے شہداء کی تعداد 21 ہوگئی ہے، شہداء میں ایک ہی خاندان کے 5افراد بھی شامل ہیں، یہ خبر سن کر ان کا ایک عزیز ہارٹ اٹیک سے دم توڑ گیا۔ شہر کی فضا سوگوار رہی۔ اے این پی اور خیبر پی کے بار کونسل نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ہارون بلور کی آبائی قبرستان میں تدفین کی گئی۔ پشاور کی کاروباری سرگرمیاں جزوی طور پر معطل رہیں۔ وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے بھی 3 روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔10 شہداء کی اجتماعی نماز جنازہ رحمان بابا قبرستان میں ادا کردی گئی۔ شہداء میں ہارون بلور کے علاوہ آصف خان، محمد شعیب، محمد نعیم، یاسین، حاجی محمد گل، نجیب اللہ، عابد اللہ، حذیفہ، عارف حسین، اخترگل، عمران، رضوان ضمیر خان، اسرار، ثمین، صادق اور خان محمد شامل ہیں۔ ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے مطابق خودکش دھماکے میں 75 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں 20، جبکہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں 1 نعش لائی گئی ہے۔ شہباز شریف نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما حاجی غلام احمد بلور کو ٹیلیفون کر کے اظہار تعزیت کیا۔ شہباز شریف نے خود کش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بلور خاندان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ نگران وزیراعلیٰ جسٹس (ر)دوست محمد خان کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں خود کش دھماکے میں ملوث عناصر کے تعین کرنے کا حکم دے دیا۔ دہشت گردوں کو عبرتناک سزا دینے اور حقائق قوم کے سامنے لانے کا عزم ظاہر کیا گیا۔ دوست محمد خان نے دھماکے میں ملوث عناصر،غفلت اورکوتاہی کے مرتکب حکام کے تعین کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قوم کو واقعے کی تحقیقات سے متعلق آگاہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شفاف اور پرامن انتخابات کا انعقاد اولین ترجیح ہے، جس کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ ہارون بلور کی شہادت پر اے این پی رہنما اسفند یار ولی آبدیدہ ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں بلورخاندان کا سیاسی طور پر کوئی مقابلہ نہیں، اس لئے اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں۔ اے این پی رہنما زاہد خان نے سکیورٹی کے ناقص انتظامات پر شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ سکیورٹی نہیں دی جارہی۔ الیکشن مہم کس طرح چلائیں؟، یہی صورتحال رہی تو انتخابات کا بائیکاٹ کردیں گے۔ اسفند یار ولی نے کارکنان کو 3روز تک انتخابی مہم روکنے کی ہدایت بھی کی۔ دھماکے کی تحقیقات کیلئے آئی جی خیبرپی کے کی ہدایت پر جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی۔ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی تفتیشی ٹیم کی قیادت کریں گے۔ ایک ہفتے کے اندر اندر رپورٹ پیش کی جائیگی، تفتیشی ٹیم دہشت گرد کے روٹ اور سہولت کاروں کا تعین کرے گی۔ آئی جی خیبرپی کے محمد طاہر کی ہدایت پر شہر بھر میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ دھماکے کی ایف آئی آر تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلی گئی ہے۔ ہارون بلور کے صاحبزادے دانیال بلور کا کہنا ہے کہ وہ انتخابی مہم کے دوران اپنے والد کے ساتھ ہی ہوتے تھے، لیکن اتفاق سے گزشتہ روز گھر پر تھے۔ والد کی شہادت کے بعد پارٹی کارکنوں سے خطاب میں دانیال بلور نے بتایا کہ 'والد صاحب مجھے فون کرنے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن میرا نمبر مصروف جارہا تھا، پھر دھماکے سے 20 منٹ قبل انہوں نے میرے دوست کے ذریعے مجھے پیغام بھیجا کہ بیٹا تم نہ آئو۔'میں راستے میں ہی تھا کہ مجھے دھماکے کی اطلاع ملی، جس کے بعد میں 2 منٹ میں ہسپتال پہنچا۔ خیبر پی کے حلقے پی کے 78میں انتخابات ملتوی کر دئیے گئے۔ دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا نے ہارون بلور پر حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ سکیورٹی اداروں کی کمزوری اور شفاف الیکشن کے خلاف سازش ہے۔ خودکش دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلی ہے۔ اپنے ایک بیان میں تحریک طالبان کے ترجمان محمد خراسانی نے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے پارٹی کی انتخابی مہم جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن طریقے سے تین دن سوگ منائیں گے اور اس دوران کوئی جلسہ جلوس نہیں ہوگا۔ پہلے باپ گیا پھر بیٹا شہید ہوگیا، یہ لوگ جو بھی کریں ہم نے میدان نہیں چھوڑنا۔ ہم نے الیکشن لڑنا ہے اور جیتنا ہے۔ ہر داڑھی والے کو نہیں پکڑ سکتے۔ ہر داڑھی والے کو طالبان کہنا زیادتی ہوگی۔ ان میں ہمت ہے تو سیدھی طرح میدان میں آئیں اور مقابلہ کریں، پیٹھ پر وار نہ کریں۔ بی بی شہید ہوئی تو ہم نے سوگ منایا کم از کم ہمارا بدلہ تو چکائیں۔ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف نے بھی سیاسی جلسے منسوخ کر دئیے ہیں۔ تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک روزہ سوگ منائے گی اور اس دوران انتخابی مہم روک دی جائیگی، صوبے میں پارٹی پرچم بھی سرنگوں رہیں گے۔ صدر مملکت ممنون حسین، ، راجہ ظفر الحق، احسن اقبال نے ہارون بلور کی شہادت اور پشاور دھماکے پر اظہار افسوس کیا ہے۔ تحریک طالبان نے عوام کو اے این پی کے دفاتر اور ان کے جلسوں اور کارنر میٹنگ سے دور رہنے کی دھمکی دی ہے۔ ہارون بلور اے این پی کے اہم رہنما بشیر بلور کا بیٹا تھا بیان میں کہا گیا ہے کہ اے این پی کی اسلام دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور اس سیکولر جماعت نے اپنے دور حکومت میں بہت سے اہل اسلام کو شہید اور پابند سلاسل کیا، جس کی وجہ سے یہ باقاعدہ طور پر مجاہدین کے ہدف پر رہی ہے اور رہے گی جب تک کہ یہ لوگ توبہ تائب ہو کر واپس اسلام میں داخل نہیں ہو جاتے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ ہماری عوام الناس سے بھی گزارش ہے کہ اے این پی کے دفاتر اور ان کے لوگوں سے دور رہیں، کیونکہ ہم پہلے بھی ان سے برملا اعلان جنگ کر چکے ہیں۔ خود کش حملہ کیلئے چیف سیکرٹری اور آئی جی کو غفلت کے ذمہ دار قرار دیدیا گیا ہے۔ نگران وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے غفلت کا ذمہ دار قرار دیا۔ نگران حکومت نے چیف سیکرٹری اور آئی جی کو ہٹانے کی سفارش کر دی۔