کراچی (نیوز رپورٹر) دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانامحمد عمران عطاری نے کہا ہے کہ ایک چھوٹی سی بات سوچوں کو تبدیل کرسکتی ہے جو کمزور بدن دنیا کی آگ برداشت نہیں کرسکتا وہ جہنم کی آگ کیسے برداشت کریگا،کسی گناہ سے بچنے کیلئے ایک جملہ ،ایک حکایت بھی کافی ہوجاتی ہے اور ایسا بھی ہوتا ہے کہ بڑی بڑی کتابیں پڑھنے کے باجود دل کی حالت تبدیل نہیں ہوتی یہ سب اللہ کی دی ہوئی توفیق پر منحصر ہے، اللہ جسے توفیق دے وہ سنبھل جاتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ میں اجتماع سے بیان کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اکیلے میں کسی کے دل میں گناہ کا خیال آجائے تو اس کیلئے بچنا مشکل ہوجاتا ہے ،آج لوگ چھپ کر گناہ کرتے ہیں یہ بے شرمی کی بات ہے لوگوں میں ہوں یا اکیلے میں ہمیں ہر صورت گناہوں سے بچنا چاہئے کیونکہ اللہ ہمیں دیکھ رہا ہے اوروہی سزا وجزا کا مالک ہے اسی کے دست قدرت عزت بھی ہے اور ذلت بھی ہے۔مولانا محمد عمران عطاری نے کہا کہ گناہ کا خیال آتا ہے اور کچھ لوگ گناہ کربھی دیتے ہیں مگر بزرگان دین کو جب نفس گناہ کی طرف ابھارتا تو وہ خود کو اللہ کے خوف سے ڈراتے اور اپنے نفس کو سزا دیتے تھے۔انہوں نے کہا کہ نیک عمل کرنے والے مسلمانوںکی قبروں کے اچھے حالات بیان کئے گئے اورگنہگار مسلمانوں کے عبرتناک انجام بھی بیان کئے گئے ہیں بسا اوقات قبروں کے حالات لوگوں پر ظاہر بھی کردئیے جاتے ہیں اور بعض اوقات خواب میں بھی اس کی اطلاع دیجاتی ہے۔ مگر ہم یہ واقعات سن کر دیکھ کر پڑھ کر عبرت حاصل نہیں کرتے نصیحت قبول نہیں کرتے افسوس!ہم گناہوں سے نہیںرک پارہے۔