آزادکشمیر میں بجلی کی پیداور 2200 میگاواٹ تک پہنچ گئی، پی اے سی کے اجلاس میں انکشاف

Jul 12, 2018

مظفرآباد (صباح نیوز)آزاد کشمیر پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئر مین کمیٹی ڈاکٹرمصطفیٰ بشیر عباسی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ ممبران کمیٹی عبدالماجد خان، محترمہ سحرش قمر ایم ایل ایز سمیت متعلقہ محکمہ جات کے حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے ریکار ڈ کی جانچ پڑتال کی گئی۔سیکرٹری مالیات فرید احمد تارڑ نے خصوصی طور پر اجلاس میں شرکت کی۔پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی نمائندگی ملک اسرار احمد سیکرٹری PDO نے کی۔ ایم ڈی پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن مشتاق احمد گورسی نے کمیٹی کو ملٹی میڈیا بریفنگ دی۔ پی ڈی او میں جریدہ 79غیر جریدہ 376 اسطرح ٹوٹل سٹاف 457ہے۔ پبلک سیکٹر میں 50پراجیکٹس جبکہ پرائیویٹ سیکٹر میں 31پراجیکٹس ہیں۔57میگاواٹ کے پراجیکٹس PDOکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں کُل2200میگا واٹ بجلی پیدا ہوتی ہے۔ اوپریشنل پراجیکٹس میں کیل0.20میگا واٹ،کُنڈل شاہی2میگاواٹ، کٹھائی3.20میگا واٹ،لیپہ1.60میگا واٹ، جاگراںI 30.40میگا واٹ، چانگاں0.5میگاواٹ، شاریاں3.20میگاواٹ اور ہلمت0.32میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے۔اس وقت 627.300ملین روپے ریونیو ہے۔ممبر پبلک اکائونٹس کمیٹی عبدالماجد خان نے پرنسپل اکائونٹنگ آفیسر سے دریافت کیا کہ PDOایکٹ سے قبل ادارہ کس طور پر عملدرآمد کر رہا تھا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ پہلے ایک نوٹیفیکیشن کے تحت قیام عمل میں لایا گیا۔ اس پر عبدالماجد خان نے استفسار کیا کہ ایسی صورتحال میں ایک جانب آپ کا ادارہ جنرل رولز کا متقاضی ہے اور دوسری جانب بمطابق ایکٹ۔ اسلیئے ضروری ہے کہ آپ اس تضاد کو درست کرنے کی کوشش کریںتاکہ مستقبل میں مشکلات سے دوچار نہ ہوں۔قبل ازیں محکمہ زکوٰۃ و عُشر کے باقیماندہ ریکارڈ کی جانچ پڑتا ل کی گئی۔ محترمہ تہذیب النساء چیف ایڈمنسٹریٹر نے محکمہ زکوٰۃ و عُشر کی نمائندگی کی ۔کمیٹی نے عدم وصولی کرایہ مکان کمرہ گودام مبلغ 24000روپے مالگزاری ایکٹ کے تحت وصول کرنے کی ہدایت کی۔عدم وصولی عاریتا" ادا کردہ رقم کی وصولی جلد از جلد کرنے کی ہدایت ہوئی۔ کمیٹی کا اجلاس آج بھی جاری رہے گا۔

مزیدخبریں