رہبر کمیٹی اجلاس میں کسی کا نام زیر غور نہیں آیا‘ نوازشریف کے فیصلے کا انتظار کیا گیا

اسلام آباد (محمد نواز رضا ) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال اٹھ کر باہر گئے اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز سے رابطہ قائم کیا جنہوں نے اسی وقت کوٹ لکھپت جیل میں میاں نواز شریف سے ملاقات کر کے نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے امیدوار بنانے کی منظوری حاصل کی ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال نے تین نام میاں نواز شریف کو بھجوائے تھے رہبر کمیٹی نے از خود کسی نام کے بارے میں فیصلہ نہیں کیا بلکہ کمیٹی کے ارکان نے میان نواز شریف کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کی نامزدگی کی توثیق کر دی یہ بات قابل ذکر ہے جمعرات کو رہبر کمیٹی کے اجلاس میں کوئی نام سرے سے زیر غور نہیں آیا بلکہ میاں نواز شریف کے فیصلہ کا انتظار کیا گیا پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مریم نواز کو ٹیلی فون کر کے چیئرمین شپ کی امیدواری سے دستبرداری کر دی تھی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ محمد ظفر الحق چیئرمین شپ کے لئے ’’فیورٹ ‘‘ تھے لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ’’ہارڈ لائنر‘‘ نے انتہائی ’’چابکدستی ‘‘ سے میر حاصل بزنجو کے لئے راہ ہموار کی پاکستان مسلم لیگ(ن) دوتین رہنمائوں نے میاں نواز شریف کو یہ باور کرایا ہے میر حاصل بزنجو کا تعلق بلوچستان سے دوسرا ان کا شمار ’’سول بالادستی‘‘ کے علمبرداروں میں ہوتا ہے ان کا پورا خاندان جمہوریت کے لئے لڑتا رہا ہے ذرائع کے مطابق رپبر کمیٹی کے اجلاس میں میر حاصل بزنجو کی نامزدگی ہونے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کا اعلیٰ سطح کا اجلاس قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چیمبر میں منعقد ہوا جس میں شاہد خاقان عباسی ، احسن اقبال ، رانا تنویر حسین ،مریم اورنگ زیب اور دیگر رہنمائوں نے شرکت کی اجلاس میں اس رائے کا اظہار کیا گیا کہ میر حاصل بزنجو کے چیئرمین منتخب ہونے جہاں بلوچستان کا احساس محرومی دور ہو گا وہاں ایک ’’قوم پرست بلوچ ‘‘ کو بلوچستان سے زیادہ سے زیادہ ووٹ ملیں گے سینیٹر شیری رحمان اور سینیٹر مشاہد اللہ خان نے الگ الگ چیئرمین سینیٹ سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کے حوالے سے جب سینیٹر مشاہد اللہ سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ یہ امانت ہے وہ کسی اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچانا چاہتے یقیناً مشورے مانگے گئے ہوں گے مگر ہم نے جو مشورے دئیے اسے راز ہی رہنے دیں۔ کسی کو بتانا مناسب نہیں ہوتا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...