چکدرہ (نامہ نگار) کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی ؐکے سربراہ مولانا صوفی محمد انتقال کرگئے۔ بیٹا جانشین مقرر کردیا گیا۔ نماز جنازہ میں ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ صوفی محمد کی زندگی شریعت کے نفاذ کی تحریک میں گزر گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملاکنڈ ڈویژن میں شریعت کے نفاذ کی تحریک چلانے والے کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ مولانا صوفی محمد کا تعلق دیر پائین کے علاقہ کمبڑ میدان سے تھا وہ کمبڑ میدان میں ایک چھوٹے سے مدرسے کے مہتمم اور روح راں تھے جس کی ملکیت پر ان کے ساتھ مقامی جماعت اسلامی کا تنازعہ بھی چلا آرہا تھا۔ مولانا صوفی محمد 1933 میں پیدا ہوئے اور دینی تعلیم صوابی میں قائم پنج پیر کے مدرسے سے حاصل کی جس کے بعد وہ درس و تدریس کے شعبے سے منسلک رہے۔ 80 کی دہائی میں جماعت اسلامی کے مقامی سرگرم رکن بن گئے۔ انہوں نے 70ء اور 80ء کے دہائی میں جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیکر کونسلر منتخب ہوئے۔ بیک وقت درس و تدریس اور سیاسی شعبے سے منسلک ہونے پر انہوں نے 90 کے اوائل اپنے گائوں کمبڑ سے دیر میں شریعت محمدی ؐ کے نفاذ کی تحریک کا آغاز کیا جس نے رفتہ رفتہ مقبولیت حاصل کرتے ہوئے ملاکنڈ ڈویژن تک توسیع دی گئی۔ مولانا صوفی محمد اپنے ہزاروں پیروکاروں کے ہمراہ امریکہ سے لڑنے افغانستان جانے میں کامیاب ہوگئے۔ واپسی پر پاڑہ چنار کے راستے ملک میں داخل ہوئے جہاں انہیں گرفتار کیا گیا اور تب سے 2008 تک ڈیرہ اسماعیل کے جیل میں قید رہے۔ صوبائی حکومت نے ملاکنڈ دویژن میں شرعی نظام عدل 2009 کے نفاذ کا اعلان کردیا جس کے بعد مولانا صوفی محمد کی سربراہی میں کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی نے سوات گراسی گرائونڈ میں ایک بڑا جلسہ کیا جس کے بعد ان پر سپریم کورٹ اور دیگر اداروں کے خلاف تقریر کرنے کا الزام عائد کرکے ایک بار پھر 30 جولائی 2009 کو گرفتار کرلئے گئے۔ مولانا صوفی محمد تب سے 14 جنوری 2018 تک قید رہے لیکن ان کی صحت اس قابل نہیں رہی کے وہ گھر چلے جاتے اور آخری وقت تک ہسپتال میں زیر علاج رہے۔ لیکن رہائی کے بعد انہوں نے اپنے انٹرویو میں واضح کیا تھاکہ پاک فوج کے خلاف لڑنا حرام ہے، فوج کے جوان ہمارے لئے مجاہدین ہیں اور اگر یہ نہیں ہوتی تو پاکستان تقسیم ہوتا۔ آخر کار11 جولائی 2019 کو 86 سال کے عمر میں مولانا صوفی محمد زندگی کے اتار چڑائو کے قید سے آذاد ہوئے ان کا نماز جنازہ ان کے آبائی گائوں دیر پائین کے علاقہ کمبڑ میدان میں ان کے بیٹے مولانا عبد اللہ نے پڑھایا۔ گردوں کے مرض میں مبتلا اور طویل عرصہ سے نظر بند تھے۔