پہلی بار پیمانے پر بینک کھاتوں کی اسکروٹنی کا عمل شروع

کراچی(کامرس رپورٹر)ملکی تاریخ میں پہلی بار بڑے پیمانے پر بینک کھاتوں کی اسکروٹنی کا عمل شروع کر دیا گیاہے، پاکستان میں ٹیکس وصولیوں کو بڑھانے کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بینکوں سے گزشتہ ایک سال کی اکائونٹس ہولڈرز کی ٹرانزیکشن تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ یومیہ 50ہزار روپے بینکوں سے کیش رقوم نکلوانے ، ماہانہ10لاکھ روپے کی ٹرانزیکشن کرنے ،ماہانہ ایک کروڑ روپے اپنے اکائونٹ میں جمع کروانے اور سالانہ 6لاکھ روپے تک کے بلوں کی ادائیگی کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کرنے والوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں ۔ بینکوں سے ایڈوانس ٹیکس کی کٹوتیوں کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں ، اس ایکسرسائز کے ذریعے پاکستان میں بھاری مالیت کی بینکنگ ٹرانزیکشنز کرنے والوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور ٹیکسوں کی بنیاد وسیع کرنے کیلئے استعمال میں لایا جائیگا ،ان معلومات کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے فنانس ایکٹ 2020کے تحت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001میں ایک نئی شق165A کا اضافہ کر دیا گیا ۔ حکام نے دنیا کو بتایا کہ پاکستان کی آبادی 22 کروڑ تک پہنچ گئی ہے جب کہ ٹیکس صرف5لاکھ افراد دے رہے ہیں ۔ ایک کروڑ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی گنجائش موجود ہے اور ابتدائی طور پر 2023-24تک پاکستان میں70لاکھ امرا کو ٹیکس نیٹ میں رجسٹر کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن