امریکی ایٹمی ہتھیاروں کی چین کے پڑوس میں تنصیب پرتشویش ہے،سینئرچینی سفارتکار

Jul 12, 2020

اسلام آباد ( جاوید صدیق) ایک سینئر چینی سفارتکار نے کہا ہے کہ چین اور امریکہ کے ایٹمی ہتھیاروں کے ذخائر میں بہت بڑا فرق ہے۔ سینئر چینی سفارکار مسٹر فو گونگ نے جو کہ چینی سفارت خارجہ میں تخفیفِ اسلحہ کے شعبہ کے سربراہ ہیں، نے کہا ہے کہ امریکہ اپنے ایٹمی میزائلوں اور ہتھیاروں میں مسلسل توسیع کر رہا ہے اور ان ہتھیاروں کی چین کے پڑوس میں تنصیب بھی کر رہا ہے۔ چینی سفارتکار نے کہا کہ یہ تنصیب چین کیلئے تشویش کا سبب ہے، چینی سفارتکار اس تجویز پر تبصرہ کر رہا تھا کہ چین کو امریکہ اور روس کے درمیان جوہری ہتھیاروں کی تخفیف میں شرکت کرنی چاہیے۔ چینی اخبار پیپلز ڈیلی میں چینی سفارتکار کا تبصرہ شائع ہوا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ امریکہ کے پاس کم و بیش، پانچ ہزار آٹھ سو ایٹمی وارہیڈز ہیں۔ یہ چین کے ایٹمی ہتھیاروں سے کم سے کم بیس گنا زیادہ ہیں۔ چینی سفارتکار نے انکشاف کیا کہ چین اگلے دس سال میں دفاعی ایٹمی ہتھیاروں پر 494 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا اور اگلے تیس سال میں اس شعبہ میں 30 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ سفارتکار نے کہا کہ امریکہ کو اپنے اور چین کے ایٹمی ہتھیاروں میں فرق کا بھرپور اندازہ ہے، امریکہ کی طرف سے چین کے ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں مبالغہ آرائی عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔ سفارتکار نے کہا کہ امریکہ نہ صرف ایٹمی میزائلوں میں توسیع کر رہا ہے بلکہ وہ مسلسل نئے ہتھیار شامل کر رہا ہے۔ چین کو اپنے دفاعی نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ سفارتکار نے کہا کہ چین اپنے دفاع کیلئے قابل انحصار ڈیٹیرنس کو قائم رکھنا چاہتا ہے۔ سفارتکار نے واضح کیا کہ چین ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہ کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ چینی سفارتکار نے مزید کہا کہ چین امریکہ اور روس کے مذاکرات میں فریق بننے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔

مزیدخبریں