حکومتی اقدمات سے آگاہی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی عالمی منڈیوں تک رسائی میں معاون ہو سکتی ہے

اسلام آباد( نمائندہ خصوصی) برآمدات کے فروٖغ میں مدد دینے کے لیے دستیاب سہولتوں اور عالمی معیارات کے بارے میں آگاہی عام کرنے کی بدولت ملک کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو بڑی بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی ممکن بنائی جا سکتی ہے۔ سرکاری و نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین اقتصادیات و تجارت نے ان خیالات کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام ’ کورونا وبا کے دوران ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کی صنعت کے لیے دستیاب مواقع‘ کے موضوع پر منعقدہ مشاورتی مکالمے کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ عالمی بینک سے تعلق رکھنے والے سینئر ماہر اقتصادیات گونزالو وریلا نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں بنگلہ دیش اور بھارت کے مقابلے میں پیداواریت کم ہے اور کم تر سرمایہ کاری اس کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حقیقت کو مد نظر رکھتے ہوئے جی شعبے کی آگے بڑھ کر کردار ادا کرنے اور سرمایہ لگانے کے لیے حوصلہ افزائی کرنی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ برآمداتی کاروباروں کی معاونت میں براہ ٔ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اہم کردار کی حامل ہو سکتی ہے اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان ایسے کاروباروں کو برانڈنگ کے ضمن میں اہم سہولت بہم پہنچا سکتی ہے۔ایس ڈی پی آئی کے جائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر وقار احمد نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو ان حکومتی اقدامات کے ساتھ روشناس کرانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی جن کا مقصد برآمدات کے فروغ میں معاونت دینا ہے۔

ای پیپر دی نیشن