سندھ وپنجاب میں سی این جی سٹیشنزبند کرنیکی مزمت کرتے ہیں : غیاث پراچہ

Jul 12, 2020

اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چئیرمین غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ حکومت نے سندھ اور پنجاب میں تمام سی این جی سٹیشنز کو زبردستی بند کر دیا ہے جس نے لاکھوں افراد بے روزگار کر دیا ہے جسکی مزمت کرتے ہیں۔یہ کاروائی نااہلی اور بد انتظامی کے لئے مشہوراور ملکی معیشت کیلئے مصیبت بننے والے با اثرپاور سیکٹر کو فائدہ دینے کیلئے کی گئی ہے۔غیاث عبداللہ پراچہ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ پاور سیکٹر میں اصلاحات کے بجائے اسکا بوجھ دیگر شعبوںاورپریشان حال عوام پر ڈالا جا رہا ہے جو ناقابل قبول ہے پاور سیکٹر کو مسلسل نوازا جا رہا ہے مگر گردشی قرضہ میں کوئی کمی نہیں آ رہی ہے بلکہ بڑھتا ہی جا رہا ہے انھوں نے کہا کہ گزشتہ بیس سال میں سی این جی سیکٹر کو اس طرح بے رحمی سے نشانہ نہیں بنایا گیا جیسا کہ اب کیا جا رہا ہے پہلے موسم سرما میں چند دن کے لئے گیس بند کی جاتی تھی مگر اب موسم گرما میں بھی یہ معمول بن چکا ہے۔نہ اس شعبہ کو قدرتی گیس دی جاتی ہے اور نہ ہی اپنے استعمال کے لئے گیس درامد کی اجازت دی جاتی ہے تاکہ یہ شعبہ اپنے پیروں پر کھڑا نہ ہو جائے۔ انھوں نے کہا کہ سی این جی سیکٹرماحول کو صاف رکھنے اور عوام کیلئے سستی ٹرانسپورٹ یقینی بنانے کے ساتھ سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتا ہے اورسب سے مہنگی گیس خریدتا ہے جس کی قیمت بھی ایڈوانس میں حکومت کو ادا کر دی جاتی ہے مگر اسکے خلاف سازشیں رکنے کا نام نہیں لیتی انھوں نے کہا کہ سی این جی سکیٹر جوحکومت کی سبسڈی کے چلنے والا واحد سیکٹر ہے جو دیگر شعبوں کی سبسڈی کا بوجھ بھی اٹھاتا ہے مگر اسکے ساتھ ہمیشہ ظلم کیا جاتا ہے جو سمجھ سے بالا تر ہے حکومت پہلے اپنے اداروں کا قبلہ درست کرے اور اسکے بعد کے الیکٹرک جیسی نجی پاور کمپنیوں کا بوجھ اٹھائے سی این جی کواس حال تک پہنچانے کے ذمہ دار افراد کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ ملکی معیشت کیخلاف اقدامات کرنے والوں کا حوصلہ توڑا جا سکے۔

مزیدخبریں