کراچی (اسپورٹس رپورٹر)دنیا کی سب سے بلند ترین چوٹی مانٹ ایورسٹ (8848.86)میٹرز بلند سر کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی کوہ پیما، 19سالہ شہروز کاشف اب دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے-ٹو سر کرنے کی مہم پر روانہ ہوگئے ہیں۔ شہروز کاشف، اسکردو سے اسکولی کی جانب روانہ ہوئے جہاں سے وہ 5دن کی ٹریکنگ کے بعد کے-ٹو بیس کیمپ پہنچیں گے۔شہروز کاشف نے بتایا کہ یہ دنیا کے مشکل ترین پہاڑوں کی 30روز مہم جوئی جس کا سفر میں نے ابھی شروع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سمٹ قراقرم اور نیپالی منتظم کے ساتھ کیے جانے والے اس سفر میں شامل 5افراد کے گروہ میں، میں واحد پاکستانی ہوں۔شہروز کاشف نے کہا کہ اللہ نے چاہا تو، اس مہم جوئی میں کامیاب ہونے پر، میں کے-ٹو سر کرنے والا دنیا کا کم عمر ترین کوہ پیما بن جاں گا۔خیال رہے کہ شہروز کاشف نے 2 ماہ قبل 11 مئی کو مانٹ ایورسٹ کو سر کیا تھا اور وہ بلند ترین چوٹی سر کرنے والے دنیا کے چوتھے کم عمر ترین کوہ پیما بن گئے تھے۔لاہور سے تعلق رکھنے والے شہروز کاشف 17 برس کی عمر میں پاکستان کی چوتھی بلند ترین چوٹی براڈ پیک (8047میٹر بلند)سر کرنے والے کم عمر ترین پاکستان کوہ پیما بھی ہیں۔انہوں نے براڈ پیک اور مانٹ ایورسٹ سر کرنے لیے مصنوعی آکسیجن کا استعمال کیا۔17سال کی عمر میں براڈ پیک سر کرنے کی وجہ سے شہروز کاشف کو 'براڈ بوائے' قرار دیا جاتا ہے۔والد کے ساتھ ایک ٹِرپ پر جانے کے بعد کم عمری ہی میں شہروز کاشف میں کوہ پیمائی کا شوق پیدا ہوا تھا۔انہوں نے 11سال کی عمر میں 3 ہزار 885میٹر بلند مکڑا پیک سر کی تھی اور اس کے بعد موسی کا مصلی سر کی تھی جو 4ہزار 80میٹر بلند ہے۔اس کے بعد 14برس کی عمر میں انہوں نے گوندگرو لا کے ٹو بیس کیمپ سر کیا اور 15 سال کی عمر میں خوردو پن پاس ٹریک مکمل کیا تھا۔
مانٹ ایورسٹ سر کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی کوہ پیما کے ٹو کی مہم پر روانہ
Jul 12, 2021