سرینگر (اے پی پی) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ قابض بھارتی انتظامیہ کی طرف سے گیارہ کشمیری ملازمین کو بے بنیاد الزامات کے تحت نوکریوں سے نکال دینا ایک مجرمانہ عمل ہے اور نئی دہلی کی طرف سے بھارتی آئین کو پامال کرتے ہوئے کشمیریوں کو بے اختیار کرنے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ جموںوکشمیر کی انتظامیہ نے معروف آزادی پسند رہنما سید صلاح الدین کے دو بیٹوں سمیت 11 کشمیری سرکاری ملازمین کو جعلی الزامات کے تحت برطرف کر دیاہے۔ محبوبہ مفتی نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھاکہ بھارت جعلی قوم پرستی کی آڑ میں اپنے آئین کو پامال کرتے ہوئے کشمیریوں سے انکے اختیارات سلب کر رہا ہے ۔ دریں اثنا، جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ کے وائس چیئرمین الطاف حسین وانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں11 کشمیریوں کو سرکاری نوکریوں سے برطرف کرنے کے بھارتی حکام کے اقدام پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے سیاسی انتقام کی کارروائی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کومحض الزامات پر نوکروں سے فارغ کیا گیا جبکہ یہ الزامات ابھی تک عدالت میں ثابت نہیں ہوسکے۔
11 کشمیری ملازمین کی برطرفیاں بھارتی حکومت کا مجرمانہ عمل: محبوبہ مفتی
Jul 12, 2021