سرینگر (این این آئی+ انٹرنیشنل ڈیسک) غیرقانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے اہلکاروں نے سرینگر سمیت مختلف علاقوںمیں بڑے پیمانے پرچھاپے مارے اور مدرسہ سراج العلوم کے چیئرمین سمیت متعدد افرادکو گرفتارکیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ این آئی اے کی ٹیم نے دلال محلہ نواب بازار سرینگر کے دارالعلوم ’’سراج العلوم‘‘ پر چھاپہ مارا اور دفتر کا کچھ ریکارڈ اور ایک لیپ ٹاپ قبضے میں لے لیا۔ اس کے علاوہ اس کے چیئرمین عدنان احمد ندوی ولد نور دین بٹ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ این آئی اے کی ٹیموں نے متعدد افراد کو گرفتار کیا جن میں28سالہ جاوید احمد میر، عمر بٹ، اویس احمد بٹ، 26سالہ تنویر احمد بٹ اور 22سالہ ذیشان امین ملک شامل ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے سرینگر میں رات کے وقت ایک گھر پر چھاپے کے دوران سونے کے زیورات، نقد رقم اور پشمینہ کی شالیں لوٹ لیں۔ سرینگر کے نواحی علاقے ہوکیسر شکارگاہ کے رہائشی ایک کنبے کے افراد نے ذرائع ابلا غ کے نمائندوں کو بتایا کہ بھارتی فوجیوںنے 7اور 8جولائی کی درمیانی رات کو انکے گھر پر چھاپہ مار کر لاکھوں روپے مالیت کے زیورات ، نقدی اور پشمینہ کی قیمتی شا لیں لوٹ لیں۔ خواتین سمیت متاثرہ خاندان کے افراد نے بھارتی فوجیوں کی مذموم کارروائی کے خلاف پریس کالونی سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے ضلع اسلام آباد میں ایک صحافی شاہ جنید کو تشددکا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا۔ بھارتی حکام نے تحریک آزادی کے ساتھ وابستگی کی بنا پر 11 سرکاری ملازمین کو ملازمت سے برطرف کردیا ہے۔ ان میں معروف آزادی پسند رہنما سید صلاح الدین کے دو بیٹے سید شکیل یوسف اور سید شاہد یوسف بھی شامل ہیں جو غیر قانونی طورپر نظربند ہیں۔ بھارتی فوج کی ایک گاڑی نے ضلع کولگام میں ایک خاتون کو جان بوجھ کر ٹکر مارکر شہید کردیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق 29سالہ خاتون روحی جان کو بھارتی فوج کی گاڑی نے ضلع کے علاقے کڈر میں ٹکر مارکر شدید زخمی کردیا۔ اسے نزدیکی ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ جنوبی کشمیر میں بھارتی فوج نے 11 دنوں میں 15 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے۔ کل 13 جولائی کو یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر ہڑتال کی جائے گی۔ سید علی گیلانی نے کی ہے جبکہ حریت کانفرنس، جموں و کشمیر جسٹس لیگ، کشمیر مزاحمتی تحریک اور دوسری جماعتوں نے ہڑتال کی حمایت کی ہے۔ حریت کانفرنس نے 13 جولائی 1931 کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس روز ڈوگرہ حکمرانوں نے فائرنگ کرکے 22 کشمیریوں کو بے دردی سے شہید کر دیا تھا۔ ہڑتال کامیاب کرنے کیلئے وادی میں پوسٹر لگا دیئے گئے۔
بھارتی فوجیوں نے گاڑی چڑھا کر کشمیری خاتوں شہید کردی ، یوم شہدا پر کل ہڑتال
Jul 12, 2021