وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پلیز ریڈیو پاکستان کو  ادارہ بنائیں

Jul 12, 2021

مکرمی :  کسی کو جب وزارت کا قلمدان سونپا جائے تو وہ اپنی ذمہ داریوں سے آگاہی کے لیے سب سے پہلے افسر اعلی سے بریفنگ لیتا ہے کہ ذمہ داریاں،طریقہ کار اور مسائل کیا اور وسائل کیا ہیں ؟ لیکن  فواد چوہدری صاحب  نے کبھی بریفنگ لینے کی زحمت گوارا نہیں کی ۔ انہوں نے خود کو ہر فن مولا جانتے ہوئے ہر جگہ اپنا چن چڑھاتے آئے ہیں ۔اپنی وزارت اطلاعات ونشریات کے پہلے دور میں انہوں نے ریڈیو پاکستان کے ہیڈ آفس کی بلڈنگ دیکھ کر فرمایا کہ ریڈیو پاکستان کو اتنی بڑی بلڈنگ کی کیا ضرورت ہے؟ گویا ریڈیو پاکستان کی ضرورتوں کے مد نظر اتنی بڑی بلڈنگ بنانا عجیب تھی ۔کاش وہ اس ادارے کے افسر اعلی ٰ سے بریفنگ لیتے اور معلومات حاصل کرتے کہ ریڈیو پاکستان کی آواز ہمارے ریڈیو سیٹ تک کیسے پہنچتی ہے ۔ تخلیق کار کون ہوتا ؟ پیش کار کون ہوتا ہے ؟ سٹوڈیو میں بولی جانے والی آواز  "یہ ریڈیو پاکستان ہے "کن مرحلوں سے گزر کر ہوا کے دوش پر سوار ہمارے کانوں تک پہنچتی ہے ۔یہ آواز پہنچانے والے ذرائع شارٹ ویو اور میڈیم ویو ٹرانسمیٹر کہاں اور کن جگہوں پر قائم کیے جاتے ہیں۔ لیکن  چوہدری صاحب کو اس قسم کی معلومات لینے کی ضرورت نہیں نہ ہی انہیں ریڈیو پاکستان کے مسائل جاننے کا شوق ہے ۔اس ادارے کو ما سوائے زرداری کے دور صدارت کبھی ضرورت کے فنڈ نہیں ملے حتی ٰ کہ تنخواہوں، پینشنوں کی ادائیگی کے لیے بھی ضرورت کے فنڈ نہیں ملتے ۔انتظامیہ مجبوراً دیگر شعبوں کے لیے فنڈز ،تنخواہوں اور پینشز کی ادائیگی کے لیے استعمال کرتی آرہی ہے ۔صورت حال یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ اس ادارے کے بوڑھے پینشنرز تین تین چار چار سے زائد عرصہ سے اپنے طبی اخراجات کی ادایئگی کے لئے ترستے ہیں ۔محترم فواد صاحب اس طرف بھی توجہ دیں اور اس ادارے کی ضرورتوں کے فنڈ کا مسئلہ حل کریں ۔ بائی لازکے مطابق اس ادارے کا سربراہ  21ویںگریڈ کا ڈائیریکٹر ، 20ویں گریڈ کے ہر شعبے کا کنٹرول،19ویں گریڈ کا بلکہ موو اور میں 20ویں گریڈ کے افسر بھی ہیں۔ جبکہ ڈپٹی 18ویں گریڈ کے ہوتے ہیں۔ منسٹر صاحب  نے اپنا جاننے والا ایک 18ویں گریڈ کا افسر اس ادارے کا ڈائیریکٹر ایڈمنسٹریشن بنا کر  بڑے گریڈ والوں پر مسلط کیا ہے ۔ گویا ثابت کر دیا گیا کہ ہم  بھی  اس دیسکے باسی ہیں جس دیس میں الٹی گنگا بہتی ہے۔ چوہدری صاحب آج میڈیا کا دور ہے سیاسی سٹیج پر کھڑے ہونے والے ہر شخص کے اندر بھی جھانک لیا جاتاہے ۔ براہ کرم آپ ریڈیو ، اسکے ملازمین اور پینشرز کا خیال کریں ۔ اس ادارے کے ہزار روں کارکنوں کو غریب کی جورونہ بنائیں۔ 
( متاثرین اور پیشنرز)

مزیدخبریں