گورنر پنجاب چودھری محمد سرور سے ملاقات

Jul 12, 2021

محمد اکرم چوہدری

گورنر پنجاب چودھری محمد سرور عالمی سطح پر پاکستان کو درپیش اہم مسائل کے حوالے سے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ بالخصوص یورپ میں مسئلہ کشمیر اور دیگر اہم مسائل پر انہیں ذمہ داریاں دی جائیں تو زیادہ بہتر نتائج دے سکتے ہیں۔ چونکہ ان کا ماضی ذرا مختلف ہے، لوگوں سے ان کے ذاتی تعلقات اور پرانا ملنا جلنا ہے، اہم افراد تک ان کی رسائی ہے۔ یہ ان کی شخصیت کا مثبت پہلو ہے پھر وہ گفتگو کے ذریعے قائل کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ میں ہمیشہ انہیں اس اہم معاملے میں ذمہ داریاں دینے کا حامی رہا ہوں۔ گذشتہ دنوں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور امریکہ کے دورے پر تھے۔ واپسی پر ان سے طویل نشست ہوئی۔ ملکی سیاست پر بھی بات چیت ہوئی۔ گورنر پنجاب نے اپنے دورہ امریکہ کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ کہنے لگے کہ اس دورے میں کانگریس اراکین،سینیٹرز،گورنرز اور مختلف میئرز سمیت سو سے زائد سیاستدانوں اور دیگر شخصیات سے کامیاب ملاقاتیں ہوئیں ہیں۔پنجاب اور کیلیفورنیا کو سسٹر سٹیٹ قرار دینے کا بل بھی میری موجودگی میں کیلیفورنیا کی اسمبلی میں پیش ہوا ہے۔ اس تاریخی موقع پر میں اسمبلی گیلری میں موجود تھا۔ یہ پاکستان کے لیے اعزاز تھا کہ حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر میرا استقبال کیا اور سب پانچ منٹ تک تالیاں بجاتے رہے۔ یہ پاکستان کی سفارتی کامیابی ہے۔ دنیا آج پاکستان کو مختلف نظروں سے دیکھتی ہے۔ پاکستان کی ساکھ بہتر ہوئی ہے۔ کوئی شک نہیں کہ سفارتی محاذ پر پاکستان ماضی کی نسبت بہتر پوزیشن پر ہے جب کہ آج بھارت تنہا ہو چکا ہے۔ ہم کشمیریوں اور فلسطینیوں کا مقدمہ پوری دنیا میں کامیابی سے لڑ رہے ہیں۔امر یکن بھی سمجھتے ہیں کہ فلسطین اور کشمیر میں انسانیت پر ظلم ہو رہا ہے۔ دنیا میں قیامِ امن اور دہشت گردی کے خاتمے  کے لیے پاکستان کی قربانیوں کو امریکی بھی تسلیم کررہے ہیں۔ چودھری صاحب آج پاکستان بدلا ہوا ہے باہر جائیں لوگوں سے ملیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ واقعی ہم دنیا میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کر رہے ہیں۔ میں نے امریکی عہدیداروں سمیت دیگر لوگوں سے ملاقاتوں میں وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کے افغان امن عمل ،دہشت گردی کے خاتمے اور کرونا سے بچاؤ کے ساتھ ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیے لیے اٹھائے جانیوالے اقدامات کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ مجھے خوشی ہے کہ امریکہ تسلیم کرتا ہے کہ امن کے لیے پاکستان جیسی قربانیوں کی کوئی اور مثال نہیں ملتی۔ پاکستان کے لیے معاشی پیکج کا بل لانے والے امریکی سینٹر کرس وین ہالین سے بھی ملا ہوں۔ کرس وین پرامید ہیں کہ وہ دیگر سینیٹرز کے ساتھ ملکر یہ بل منظور کروانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ امر یکی بھی سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو معاشی طور پر مزید مضبوط بنانا ضروری ہے۔ بھارت ہمیشہ پاکستان کیخلاف دنیا میں منفی پروپیگنڈا کرتا ہے مگر جب سے عمران خان اقتدار میں آئے ہیں، پاکستان تحریکِ انصاف نے حکومت بنائی ہے پاکستان نے سفارتی محاذ پر بھارت کو شکست دی ہے اور آج دنیا پاکستان کے موقف کو نہ صرف سمجھ رہی ہے بلکہ دہشت گردی کے خلاف ،امن کے قیام اور خصوصا ًافغانستان میں امن کے قیام کو سراہتی ہے۔ کوئی شک نہیں کہ سفارتی محاذ پر پاکستان کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے مگر اس کے باوجود ہمیں سفارتی محاذ پر مزید کام کر نے کی ضرورت ہے جو ہم کر رہے ہیں۔ 
گورنر پنجاب کہنے لگے اسرائیل نے فلسطین میں  بدتر ین دہشت گردی کی ہے اسکے بعد فلسطینیوں کی آواز اب پوری دنیا میں سنی جا رہی ہے۔ کشمیر میں سات سو سے زائد روز سے جاری بدترین کرفیو بھی اب دنیا سے پوشدہ نہیں رہا۔ وزیر اعظم عمران خان نے ثابت کیا ہے کہ وہ صرف کشمیریوں کے ہی نہیں بلکہ فلسطینیوں کے بھی سفیر بن کر دنیا میں انکا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔  امریکہ میں پاکستان اور بھارت سے تعلق رکھنے والی سکھ کیمونٹی متحد ہے۔ سکھ کیمونٹی نے ہمیشہ کشمیر سمیت دیگر ایشوز پر  پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ میں نے اوورسیز پاکستانیوں پر زور دیا ہے کہ وہ امر یکہ میں بھرپور سیاست کریں انشا اللہ کامیابی انکا مقدر ہوگی۔ میں برطانیہ کی پارلیمنٹ میں پہلا مسلمان رکن تھا اب یہ تعداد درجنوں میں ہے وہ وقت بھی آئیگا جب امر یکہ میں بھی اوورسیز پاکستانی سیاسی میدان میں سب سے آگے ہوں گے۔  بھارت کے رہنے والی سکھ کیمونٹی پاکستان میں کر تار پور راہدری سمیت دیگر اقدامات پر پاکستان کی شکر گزار ہے۔ 
دورہ امریکہ کے دوران کیلی فورنیا یونیورسٹی اور رزعی یونیورسٹی فیصل آباد کے حوالے سے ایم او یوپر دستخط کیے ہیں جس سے پنجاب میں نئے بیج کی تیاری سمیت دیگر شعبوں میں ریسر چ اور اصلاحات میں مدد ملے گی۔
 دورہ امر یکہ کے دوران مختلف تقر یبات میں 5000سے زائد اورسیز پاکستانیوں سے بھی ملاقاتیں ہوئیں اور پاکستان کی معاشی ترقی اور استحکام میں اوورسیز پاکستانی جس طر ح کردار ادا کر رہے ہیں وہ قابل تحسین ہے اور انشاء اللہ تحر یک انصاف کی حکومت اورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو پاکستان میں100فیصد حل کر نے کی پالیسی پرگامزن ہے۔ امر یکی سینیٹرز اور کانگر یس مین کو میرے بیٹے انس سرور کے سکاٹش لیبر پارٹی کے سر براہ بننے کے بارے میں مکمل آگاہی تھی اور اس بات میں کوئی شک نہیں میرے بیٹے کی کامیابیاں دراصل پاکستان کی کامیابیاں ہیں۔ پنجاب آب پاک اتھارٹی کے 1500سے زائد منصوبوں پر کام جاری ہے دسمبر تک7.5ملین افراد کو پینے کا صاف پانی فراہم کر دیا جائیگا۔ فلاحی تنظیموں کیساتھ ملکر  ایک سال کے عرصے میں ستر لاکھ سے زائد افراد کو پینے کا صاف پانی دیں گے۔ میں نے بطور چانسلر اٹھارہ وائس چانسلر مکمل طور پر میرٹ پر لگائے ہیں۔ یونیورسٹیز میں میرٹ سے ہٹ کر کسی اقدام کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ جہاں بھی قواعد وضوابط کی خلاف ورزی ہو رہی ہے میرے علم میں لایا جائے میں ایکشن لے لوں میرٹ اور شفافیات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
گورنر پنجاب مختلف حوالوں سے متحرک رہتے ہیں کرونا کے دنوں میں بھی انہوں نے نمائشی گورنر بننے کے بجائے وہ عوامی مسائل حل کرنے کے لیے کام کرتے رہے۔ وہ پاکستان کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں۔ امید ہے کہ وہ ملک و قوم کی خدمت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے گورنر ہاؤس کو عوامی عمارت بنانے کے ساتھ ساتھ اس کی بہتری کے لیے بھی کام کرتے رہیں گے۔

مزیدخبریں