سیلاب : جھنگ ، چینوٹ ، اوکاڑہ میں بستیاں زیر آب ، قصور متعدد یہات کا زمینی رابطہ کٹ گیا 

لاہور، قصور،اوکاڑہ، کوئٹہ، اسلام آباد(آئی این پی،نامہ نگار،نمائندہ نوائے وقت،این این آئی ) بھارتی آبی جارحیت کے بعد دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کی سطح 18 فٹ تک پہنچ گئی، پی ڈی ایم نے الرٹ جاری کر دیا ۔ہیڈ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر 30سے 36ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے، 10سے 12گھنٹے تک ستلج میں 50 ہزار کیوسک سے زائد کا ریلہ گزرے گا، دھوپ سڑی پتن کے مقام پر پانی فصلوں میں داخل ہوگیا جس سے تیار مکئی کی فصل بہہ گئی۔ ادھر دریائے چناب میں خانکی، قادر آباد، جھنگ، چنیوٹ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب آیا ہے۔ فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائے چناب کے مقام سے ایک لاکھ 62 ہزار کیوسک پانی کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے، سیلابی پانی سے 10 سے زائد دیہات زیر آب آگئے، متاثرہ علاقوں میں موضع سانمبل، پیر کوٹ تاجے کا،ٹھٹہ رحموکا،ٹھٹھہ عمر کے سمیت متعدد دیہات شامل ہیں۔ سیلاب کے باعث سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی مکئی، گنا اور چارے کی فصلیں زیر آب آ گئیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فلڈ ریلیف کیمپ مختلف علاقوں میں قائم کر دیئے گئے، ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام ادارے الرٹ ہیں۔ دوسری جانب جھنگ کے مقام پر بھی دریائے چناب میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا، دریائے چناب کنارے آباد بستیوں کے مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ ضلع جھنگ میں 18 مقامات پر فلڈ ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے، دریائے چناب میں کشتی چلانے اور نہانے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔اوکاڑہ سے نامہ نگارکے مطابق بھارتی آبی جارحیت سے دریائے راوی کے سیلابی پانی میں مسلسل اضافہ ہونے لگا۔اوکاڑہ میں متعدد فصلیں اور آبادیاں زیر آپ آگئیں۔ ضلعی انتظامیہ نے فلڈ ریلیف کیمپ قائم کر دئیے ریسکیو نے فلڈ ریلیف آپریشن شروع کر دیا۔ سو سے زائد شہری محفوظ مقامات پر منتقل کردیئے گئے ۔ڈپٹی کمشنر موقع پر پہنچ گئی فلڈ ریلیف آپریشن کا جائزہ لیابتایا گیا ہے کہ بھارتی آبی جارحیت سے بھی دریائے راوی میں سیلابی پانی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے سید والہ جندراکہ اور ماڑی پتن کے قریب کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں اور سیلابی پانی دریائے علاقے میں قائم آبادیوں کی جانب مسلسل بڑھ رہا ہے۔دریائے ستلج میں قصور کے مقام پر پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی۔ کیکر پوسٹ پر پانی کی سطح مزید بلند ہو گئی۔ بھیکی ونڈ، گٹی کلنجز، چندہ سنگھ والا نگر، دھوپ سڑی سمیت درجن سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ کٹ گیا۔ فصلیں زیر آب آگئیں۔محکمہ موسمیات نے 14سے 16جولائی کے دوران بلو چستان کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کر دی۔ حالیہ مون سون بارشوں سے اب تک ملک بھر میں 86 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔این ڈی ایم اے نے ملک میں حالیہ بارشوں سے متعلق رپورٹ جاری کی ۔این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق ملک میں 25 جون سے اب تک ہونے والی بارشوں کے دوران پیش آنے والے حادثات میں 86 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
سیلاب 

ای پیپر دی نیشن