لاہور + میانوالی (لیڈی رپورٹر + نامہ نگاران) آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پنجاب کے زیر اہتمام سرکاری ملازمین کا دھرنا سول سیکرٹریٹ کے سامنے دوسرے روز بھی جاری ہے۔ آگیگا قائدین چوہدری سرفراز، خالد جاوید سنگھیڑہ ، ڈاکٹر طارق کلیم، ندیم اشرفی، ظفر علی خان، رخسانہ انور، مختار گجر، راجہ طاہر محمود، بشیر وڑائچ، گل نواز سواتی، ضیاءاللہ نیازی، رانا لیاقت علی و دیگر نے کہا کہ حکومت کی طفل تسلیوں پر یقین نہیں رکھتے۔ پہلے ہی حکومت پنجاب ملازمین کی لیو انکیشمنٹ، پینشن میں کمی کر کے شب خون مار چکی ہے اور اب وفاق کی طرف سے تنخواہوں اور پنشن میں اعلان کردہ اضافے پر عمل درآمد نہ کر کے ملازمین کا معاشی قتل عام کیا ہے جو کسی صورت قبول نہیں۔ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔ پنجاب کے ملازمین کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے دھرنے میں رحمان باجوہ چیف کوآرڈینیٹر اور مرکزی چیئرمین آگیگا پاکستان حیدر علی کی قیادت میں سمیع اللہ چیئرمین آگیگا خیبر پی کے، وزیر زادہ و دیگر نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے ملازمین کش پالیسیاں ختم نہ کیں تو احتجاج کا سلسلہ ملک بھر میں شروع کر دیا جائے گا۔ جبکہ صوبہ بھر کی طرح محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میانوالی کے ملازمین سراپا احتجاج ہیں۔ دفتر کی تالہ بندی کر دی۔ ملک شاہجہان، ملک عزیز جہان، ویزےخان، عابد رحمن، شہزاد خان و دیگر نے دفتر کے سامنے دھرنا و احتجاج کیا۔ محکمہ ایکسائز ملازمین نے پنجاب حکومت کی ملازم دشمن پالیسوں اور ملازمین کے معاشی قتل کے خلاف ایپکا صدر پاکستان حاجی ارشاد اور چوہدری ابوہریرہ جنرل سیکٹری لاہور کی ہدایت پر ایکسائزدفاتر کی تالا بندی کر کے احتجاج کیا ہے۔ آفس ریجن بی ماڈل ٹاون آفس میں عامر مقصود بٹ صدر ایپکا ایکسائز ریجن بی کی قیادت میں تالا بندی کی گئی اور ملازمین عامر مقصودبٹ، صدر ارشاد بلوچ، جنرل سیکر ٹری سجاد حسین، سینئر نائب صدر خالد بشیر چوہدری، عبدالوحید گجر محمد ارشد، محمد نوازش، ریاض گجر، الطاف جٹ، رائے کرامت کی قیادت میں ملازمین نے بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا اور کہا جب تک پنجاب حکومت وفاق اور باقی صوبوں کی طرز پر ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہیں کرتی اور ایل پی آر ترمیم واپس نہیں لیتی یہ پر امن احتجاج جاری رہے گا۔ علاوہ ازیں دفاتر کی تالہ بندی کی وجہ سے گزشتہ روز ایکسائز دفاتر میں کام ٹھپ رہا اور وہاں اپنے کام کے لئے آنے والے شہریوں وسائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
احتجاج/ دھرنا جاری