اسلام آباد(خبرنگار)ضلع کرم کے عمائدین، مشران کا کہنا ہے کرم میں زمینی تنازعے کو فرقہ واریت کے لبادے میں لپیٹ کر رائے عامہ کو گمراہ کیا جارہا ہے،سرحد پار سے دوبارہ ایک نئے محاذ کا آغاز کیا جارہا ہے۔ زمینی جھگڑوں کو فرقہ واریت کا رنگ دے کر گلی محلے میں ایک نئی جنگ چھیڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ملک موجودہ صور تحال میںکسی ایسے فتنے کاقطعی متحمل نہیں ہو سکتا، پڑوسی ممالک سے آپریٹ ہونے والی اس گھنائونی سازش کو دانش و حکمت سے ناکام بنانے کی ضرورت ہے،امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے ضلع کرم کے عمائدین، مشران کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع کرم میں چند شرپسند عناصر باہمی زمینی تنازعے کو فرقہ واریت سے جوڑ کر اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کر رہے ہیں جس کا خمیازہ کرم کے عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے، گذشتہ دنوں اساتذہ کو شہید کرنے والے واقعہ کو بھی مذہبی رنگ دیکر فرقہ واریت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی جسے وہاں کے علما اور مشران نے ناکام بنا دیا ہے،تاہم یہ سلسلہ آئے روز جاری رہتا ہے اور افغانستان سے شر پسند عناصر دہشتگردانہ کارروائیوں کے ذریعے علاقے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں میں مصروف رہتے ہیں،انہوں نے مطالبہ کیا کہ سرحد پار سے ہونے والے دراندازی اور وہاں کے شہریوں کے قتل عام کو روکا جائے اور وہاں جاری دو گرہوں کے درمیان زمینی تنازعے کا مسئلہ حل اور جنگ بندی کرائی جائے۔