اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ یہ شادیانے بجانے کی بات نہیں جگہ جگہ جاکر قرضے مانگ رہے ہیں اس کو بدلنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج آئی ایم ایف کی بورڈمیٹنگ ہے، یہ لمحہ فخریہ نہیں لمحہ فکریہ ہے، دکھی دل سے بات کرتا ہوں ہمسایہ ممالک ہم سے آگے چلے گئے، ایک زمانہ تھاکہ ہم ہمسایہ ممالک سےمقابلہ کرتے تھے، 90کی دہائی تک ہمارےروپےکی قدرزیادہ تھی۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جب قوموں پرمشکلات آتی ہیں توپھروہ اپنی کمرکس لیتی ہیں. کچھ بھی ہوجائےہم اپنامقام حاصل کرکےرہیں گے.جرمنی اور جاپان سے بڑی کوئی مثال نہیں،بم سےتباہ ہوگئے تھے، آج جرمنی ،جاپان کودیکھ لیں ترقی پذیرممالک میں شمار ہوتے ہیں. آج امریکا کا پہلا،چین کا دوسرا، جرمنی کا تیسرا اور چوتھا نمبر جاپان کا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ شادیانے بجانے کی بات نہیں جگہ جگہ جاکر قرضے مانگ رہے ہیں اس کو بدلنا ہوگا. اسی طرح مانگتے رہنا ہے تو یہ ہمارا اپنا فیصلہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میرےعزیزہم وطنوں یہ خودی گردن میں سریے والی نہیں ہے، اصل آزادی معاشی آزادی ہے. حکومت کا فرض ہے ہر طریقے سے قوم کے بچوں کیلئے کچھ کریں۔شہباز شریف نے بتایا کہ برے وقت میں چین نےہماراہاتھ تھاما، چین کوخطرہ محسوس ہوگیاتھاکہ پاکستان بہت مشکل میں ہے. 3 ماہ میں چین نے ہمیں 5 ارب ڈالر واپس کیا. سعودی عرب نے کل پاکستانی خزانے میں 2 ارب ڈالر جمع کرایا. یواےای سےایک دودن میں 1 ارب ڈالر آجائے گا۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم نےمعدنیا ت سےایک دھیلا نہیں کمایا مگرمقدمات میں اربوں روپےقانونی فیس ادا کردی، کیا قومیں ایسے جیتی ہیں۔