عوامی ریلیف کیلئے  ٹھوس اقدامات کی ضرورت

صدر مسلم لیگ (ن) میاں نواز شریف سے ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے ملاقات کی۔ جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور حکومتی فلاحی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نواز شریف نے ہدایت کی کہ متوسط طبقے کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جائے اور مہنگائی پر بھی قابو پا یا جائے۔
مہنگائی نے عام آدمی کی زندگی اجیرن بنا کے رکھی ہوئی ہے۔مہنگی بجلی اور اس کے اوپر اوور بلنگ نے عوام کی قوت خرید کو بری طرح متاثر کیا ہے۔اوور بلنگ کے حوالے سے وزیراعظم سختی سے اعلان کر چکے ہیں کہ اس کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اب یہ خبریں سامنے آرہی ہیں کہ یہ سارا وزارت توانائی کا کیا دھرا تھا۔امید کی جاتی ہے کہ آئندہ صارفین پر ایسا ستم دوبارہ نہیں ہوگا۔وزیراعظم کی طرف سے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے تمام گھریلو صارفین کو جولائی سے ستمبر تک چار سے سات روپے فی یونٹ ریلیف کی فراہمی کا اعلان کیا گیا ہے۔ایک طرف یہ اعلان سامنے آیا اور دوسری طرف بجلی کی قیمت میں نیپرا نے مزید 7 اعشاریہ بارہ روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست بھی دے دی ہے۔اداروں کا ایسا دہرا معیار عوام میں بے چینی اور بیزاری کا باعث بن رہا ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی طرف سے 1224 فلیٹس مفت دینے کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ میٹرک کے پوزیشن ہولڈرز کے تعلیمی اخراجات ادا کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔وزیر اعلی پنجاب صوبے کی ترقی کے لیے جاں فشانی سے کام کر رہی ہیں۔سستے آٹے کی فراہمی پنجاب حکومت کا کریڈٹ ہے لیکن اب پھر ناجائز منافع خور گندم اور آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔ان سے آہنی ہاتھوں کے ساتھ نمٹنے کی ضرورت ہے۔ مہنگائی، بےروزگاری نے متوسط مزدور طبقہ کو عملاً زندہ درگور کر دیا ہے۔ اس طبقے کا اضطراب بڑھے گا تو حکومتی گورننس کیلئے سنگین مسائل پیدا ہوں گے۔ عوام کو حقیقی ریلیف دینے کیلئے حکومت کو وعدوں اور اعلانات کے بجائے ٹھوس عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

ای پیپر دی نیشن