فوڈ پانڈا ڈلیوری ہیروز کے خوابوں کو کیسے حقیقت کا رنگ دیتا ہے ؟

آج کے سخت معاشی حالات میں مہنگائی اور روزبہ روز بڑھتے ہوئے اخراجات کے باعث نوجوان افراد آمدنی کے اضافی ذرائع تلاش کررہے ہیں۔خوراک،فیول اور رہائش جیسی ضروری اشیاء کی قیمتیں ہر سال بڑھتی رہتی ہیں،جس سے گھریلو بجٹ پر اضافی دباؤ پڑتا ہے۔اپنے لئے ایک بہتر مستقبل کی تلاش میں سرکرداں طلباء کیلئے تعلیم اور کام میں توازن رکھنا انتہائی ضروری ہے۔
فوڈ پانڈا نے اپنے دو ڈلیوری ہیروز محسن خان اور سید روح اللہ کیلئے کام کرنے میں آسانی اور فوائد کے باعث ان کیلئے بطور ڈلیوری رائیڈرز اپنی ملازمتوں کے ساتھ ساتھ اپنے تعلیمی اہداف کے حصول کو بے حد آسان بنادیا ہے۔
محسن خان کا تعلق ایک محنت کش متوسط گھرانے سے ہے ،اور ان پر اپنے گھر کی کفالت کی ذمہ داریاں ہیں،ابتدائی طور پر انہوں نے نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں کام کیا،تاہم اب وہ اورنگی ٹاؤن کے علاقے تک فوڈ ڈلیوری کی خدمات سر انجام دیتے ہیں۔کوویڈ19کے وبائی مرض کے مشکل وقت کے دوران محسن نے فوری طور پر نوکری کی ضرورت محسوس کی۔فیس بک کی ایک پوسٹ کے ذریعے انہیں فوڈ پانڈا سے متعلق معلومات ملیںاوروہ جلد ہی فوڈ پانڈا کی ٹیم میں شامل ہوگئے۔
رائیڈر کے طور پر کام کرنا محسن کیلئے ایک نیا اور چیلنجنگ تجربہ تھا،تاہم انہوں نے جلد ہی اس کام میں مہارت حاصل کرلی۔محض دو ہفتوں کے دوران انہوں نے اس کام سے متعلق تمام ضروری ہنر سیکھ لئے۔اپنی محنت سے حاصل ہونے والی کمائی محسن کو اپنے اہداف کی جانب بڑھنے میں مدد دیتی ہے ۔محسن اس وقت آرٹس میں اپنی گریجویشن مکمل کررہے ہیں،اور گریجویشن کے بعد بھی اپنے تعلیمی سلسلے کو جاری رکھنا چاہتے ہیں،ان کا مقصد اپنا کاروبار شروع کرنا ہے ۔
فوڈ پانڈا کے اقدامات نے محسن اور بہت سے دوسرے لوگوں کو ان کی ضرورت کے مطابق مدد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ رائیڈرز کو تحفظ، تربیت اور ذاتی ترقی کے مواقع حاصل ہیں۔یہ اقدامات نہ صرف محسن جیسے ڈلیوری پارٹنرز کی صحت و سلامتی کو یقینی بناتے ہیں بلکہ ترقی اور مالی آزادی کا احساس بھی دلاتے ہیں ۔
سید روح اللہ ایک طالبعلم کی ایک اور متاثر کن مثال ہیں،جو فوڈ پانڈا ڈلیوری رائیڈرز کے طور پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی تعلیمی سلسلے کو بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس وقت وہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع وفاقی جامعہ اردو میں بی بی اے کے آٹھویں سمسٹر میں زیر تعلیم ہیں،وہ دن میں اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں اور رات کے اوقات میں پی ای سی ایچ ایس زون میں بطور فوڈ پانڈا  رائیڈر  کام کرتے ہیں۔
روح اللہ کیلئے فوڈ پانڈا میں کام کرنے کے آسان اوقات کسی نعمت سے کم نہیں۔یہ کام انہیں اپنی پڑھائی پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ آمدنی کا موقع بھی فراہم کرتا ہے ۔یہ مالی آزادی ایسے بہت سے طلباء کیلئے انتہائی اہم ہے جو اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ خود کفالت کے حصول کیلئے کوشاں ہیں۔ فوڈ پانڈا کی جانب سے رائیڈرز کی فلاح و بہبود اور ذاتی ترقی کے مواقع پر توجہ نے روح اللہ کو کافی فائدہ پہنچایا ہے۔ رائیڈرز کوجسمانی اور ذہنی صحت سے متعلق معاونت اور انشورنس تک رسائی حاصل ہے،جو انہیں اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگیوں کے دوران ذہنی اور قلبی اطمینان فراہم کرتا ہے۔
فوڈ پانڈا کے ڈلیوری رائیڈرز پارٹنرزاپ اسکلنگ کورسز اورفنانشل لٹریسی ورکشاپس کے ذریعے اپنی صلاحیتوں میں بھی اضافہ کرسکتے ہیں۔روح اللہ اور محسن جیسے طلباء کیلئے یہ اقدامات انمول ہیں،کیونکہ یہ علم اور مہارت کی فراہمی کا باعث ہیں اور ان کیلئے ڈلیوری کے کام سے آگے بڑھتے ہوئے ترقی کی نئی منازل طے کرنے میں معاونت فراہم کرتے ہیں۔
 ان ایپ کمیونیکشنز چینلز،اور فزیکل رائیڈر حب جیسے اقدامات تمام فوڈ پانڈا کے ڈلیوری ہیروز کی ترقی کی ضمانت ہیں ۔ مزید بر آں، یہ اقدامات اپنے ڈلیوری پارٹنر کو ایک قابل اعتماد سپورٹ سسٹم فراہم کرتے ہیں۔کسی بھی قسم کے موسمی حالات میں یہ حب آن سائٹ سپورٹ اور وسائل کی فراہمی کے ذریعے اس بات کو یقینی بناتے ہیںکہ کسی بھی رائیڈر کو بے یار و مدگار نہ چھوڑا جائے۔فیول سبسڈی،سپر مارکیٹ واؤچرز،اور موٹر سائیکل کا کرایہ یا موبائل نیٹ ورک پلانز پر رعایت جیسے اقدامات رائیڈرز کیلئے طرز زندگی کے اخراجات کو قابو رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ 
محسن خان اور سید روح اللہ کی کہانیاں فوڈ پانڈا ڈلیوری پارٹنرز کو حاصل آسانیوں اور فوائد کو اجاگر کرتی ہیں۔تعلیم اور کام میں توازن برقرار رکھنے کے خواہشمند طلباء کیلئے فوڈ پانڈا کا معاون ماحول ترقی،مالی آزادی،اور ذاتی ترقی کے مواقع فراہم کرتا ہے ۔یہ جامع اقدامات اس بات کو یقینی بناتے ہیںکہ ڈلیوری ہیروز نہ صرف اپنے فرائض موثر طریقے سے سر انجام دے رہے ہیں بلکہ اپنے اہداف بھی حاصل کررہے ہیں،اورحقیقی معنوں میں با اختیار بن رہے ہیں۔
    ٭٭٭

ای پیپر دی نیشن