نیویارک+تل ابیب+مقبوضہ غزہ (نیٹ نیوز +این این آئی)غزہ کی پٹی پر ایک دن کیدوران اسرائیلی فضائی حملوں میں 5 فلسطینی صحافی مارے گئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نصیرت پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملوں میں 3 صحافی مارے گئے، مرنے والے صحافیوں میں ایک صحافی جوڑا امجد جاہ، وفا ابو دابان اور ان کے بچے اور صحافی رزق ابو شکیان شامل تھے۔ دوسری جانب غزہ شہر میں ڈیپ شاٹ میڈیا کمپنی کے صحافی سعدی مادوخ اور احمد سوکر بھی اسرائیلی حملے میں جانبر نہ رہ سکے۔ اسرائیلی فضائی حملوں میں ایک دن کے اندر 5 فلسطینی صحافیوں کے جان سے جانے پر گلوبل نیٹ ورک فار انڈیپنڈنٹ میڈیا نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی میں اضافے اور وسیع جنگ کے خطرے کے پیش نظر اسرائیلی فوج نے اپنی تیاریاں مزید بڑھا دی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے ایک سینئر سکیورٹی ذریعے نے اطلاع دی کہ 50,000 اضافی اسرائیلی بری افواج کے سپاہی شمالی کمان کے تحت لڑنے کو تیار ہیں۔ اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے ممکنہ جنگ بندی معاہدے کے نکات سامنے آگئے۔ امریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنگ بندی کی صورت میں اسرائیل اور حماس میں سے کوئی بھی غزہ کو کنٹرول نہیں کرے گا، امریکا اور معتدل عرب ریاستوں کی حمایت یافتہ سکیورٹی فورس غزہ کا کنٹرول سنبھالے گی۔ امریکی اخبار کے مطابق فورس کے ارکان کا چناؤ ڈھائی ہزار افراد کے پول سے کیا جائے گا، یہ ڈھائی ہزار افراد فلسطینی اتھارٹی سے لیے جائیں اور اسرائیل ان کی سکیورٹی کلیئرنس دے گا۔ رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں حماس 35 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے گا، حماس پہلے مرحلے میں اسرائیلی خواتین اور 50 سال سے بڑی عمر کے فوجیوں کو رہا کرے گا، قیدیوں کی رہائی کے جواب میں اسرائیل سینکڑوں فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کا معاملہ طے ہونے کے بعد لبنان میں بھی اقدامات ہوں گے، لبنانی حکومت حزب اللہ کو اسرائیلی سرحد سے دور لے جائے گی، جواب میں اسرائیل لبنان کے مقبوضہ علاقوں سے نکل جائے گا۔