میمو کمیشن کی رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں حسین حقانی کا کہنا تھا کہ رپورٹ کا مقصدر دوسرے اہم مسائل سے توجہ ہٹانا ہے۔کمیشن قانونی نہیں سیاسی تھا جو عدالت کا درجہ نہیں رکھتا اس لیے کسی کو قصور وار یا مجرم ٹھہرانا غلط ہے۔ کمیشن نے یک طرفہ کارروائی کرتے ہوئے مجھے سننے سے انکار کیا۔میرے وکیل رپورٹ کو عدالت میں چیلنج کرینگے۔انہوں نے مزید کہا کہ جنہوں نے فوجی آمروں کی ہاں میں ہاں ملائی اور انہیں آئین میں ترمیم کا حق دیا وہ میرے یا کسی اور فرد کی حب الوطنی کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔