لوڈشیڈنگ جاری‘ فیصل آباد میں گرڈ سٹیشن پر حملہ‘ لاٹھی چارج‘ پولیس کا گھروں میں گھس کر تشدد

 لاہور+ فیصل آباد+ پشاور (خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران+ نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) ملک بھر میں بجلی کا بحران جاری، 14سے 22گھنٹے لوڈشیڈنگ کیخلاف کئی شہروں میں زبردست مظاہرے کئے گئے۔ گرمی سے مزید 7افراد دم توڑ گئے جبکہ متعدد بیہوش ہوگئے۔ فیصل آباد میں مشتعل افراد نے بنڈالہ گرڈ سٹیشن کا گھیراﺅ کرلیا اور حملہ کرکے سامان کی توڑ پھوڑ کی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ کی اور لاٹھی چارج کیا۔ درجنوں مظاہرین زخمی ہو گئے۔ پولیس نے گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بجلی کا بحران بدستور جاری ہے، شارٹ فال5600میگاواٹ ہوگیا ہے۔ شہروں اور دیہات میں 22گھنٹے تک بجلی کی بندش کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے۔ فیصل آباد میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے ستائے عوام سڑکوں پر نکل آئے۔ شیخوپوہ روڈ پر احتجاج کرنے والے مشتعل مظاہرین نے گرڈسٹیشن پر حملہ کرکے توڑپھوڑ کی، دفاتر کا فرنیچر اور کرسیاں اٹھاکر باہر پھینک دیں۔ اس موقع پر موجود پولیس کی نفری تماشائی بنی رہی۔ مشتعل مظاہرین لوڈشیڈنگ کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر شیخوپورہ روڈ بند کردی۔ احتجاج کرنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔ پولیس نے گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ اڈا جوہل کے علاقے میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں نے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے فیسکو گرڈ سٹیشن میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور دکانوں پر حملے کرکے لوٹ مار کی۔ مظاہرین کو کنٹرول کرنے کیلئے پولیس نے اضافی نفری طلب کرلی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ 10سے 14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے زندگی مفلوج ہوگئی ہے۔ احتجاج کرنے والے ٹیکسٹائل مل میں گھس گئے اور لوٹ مار کی۔ پشاور کے علاقے بڈھ بیر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرہ کے دوران مظاہرین نے انڈس ہائی وے بند کردی جبکہ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کے نتیجے میں ایک بچہ زخمی ہوگیا۔ جس کے بعد مظاہرے میں مزید شدت آگئی ۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث پولیس اہلکار کو فوری طور پر معطل کرکے اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ بہاولپور اور قریبی علاقوں میں بھی 20گھنٹے لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں نے احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر بہاولپور حاصل پور روڈ بند کردی۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق لےبر قومی موومنٹ اور پاور لومز مزدوروں نے فےسکو آفس کے سامنے چنےوٹ روڈ بند کر کے احتجاج کیا۔ لےبر قومی موومنٹ اور پاور لومز مزدوروں کی جانب سے چنےوٹ موڑ سے اےک احتجاجی رےلی نکالی گئی۔ رےلی کے اختتام پر مزدوروں نے فےسکو آفس کے سامنے دھرنا دے کر جھنگ چنےوٹ روڈ ٹرےفک کےلئے مکمل طور پر بند کر دےا۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق نارنگ منڈی و گردونواح میں خاتون سمیت دو افراد شدت کی گرمی برداشت نہ کرتے ہوئے دم توڑ گئے۔ فضیلت بی بی اور نثار علی گرمی کی تاب نہ لاتے ہوئے بے ہوش ہوئے اور طبی امداد ملنے سے قبل جاں بحق ہو گئے، نجی تعلیمی اداروں میں چھ طلبا بے ہوش ہو گئے۔ کوئٹہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں بجلی کا بحران برقرار ہے، صوبے کے بیشتر اضلاع میں 18 سے 20گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کے باعث معمولات زندگی ب±ری طرح سے متاثر ہے۔ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں بجلی کی بد ترین بحران نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ ادھر فیصل آباد میں بجلی کی طویل دورانیہ کی لوڈشیڈنگ کے خلاف تھانہ کھرڑیانوالہ کے 50 سے زائد دیہاتوں کے ہزاروں افراد نے مین شیخوپورہ روڈ پر احتجاج کیا اور ٹائروں کو آگ لگا کر کئی گھنٹے مین شیخوپورہ روڈ بلاک رکھا جس سے فیصل آباد سے لاہور اور لاہور سے فیصل آباد آنے والی گاڑیوں کی کئی میل لمبی لائنیں لگ گئیں مشتعل مظاہرین نے بنڈالہ گرڈ سٹیشن کے اندر گھس کر توڑ پھوڑ کی اور ریکارڈ کو آگ لگانے کی کوشش بھی کی گئی۔ علاوہ ازیں شہبازشریف نے فیصل آباد میں مظاہرین اورگھر کی چار دیواری کے اندر گھس کر خاتون پر تشدد کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ کسی مہذب معاشرے میں اس طرح کے افسوسناک فعل کی اجازت نہیں دی جاسکتی جبکہ سینئر صوبائی وزیر رانا ثناءاللہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی ہدایت پر فیصل آباد پہنچے اور انہوں نے سرکٹ ہاﺅس میں تاجروں، صنعت کاروں اور مزدوروں سے مذاکرات کئے۔ رانا ثناءاللہ نے لوڈ مینجمنٹ کا شیڈول بنانے کے لئے چند روز کی مہلت مانگ لی۔ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف مظاہرے پر بہت پریشان ہیں۔ انہوں نے کہاکہ لوڈشیڈنگ اعلانیہ ہو گی غیراعلانیہ نہیں ہو گی۔ احتجاج کرنا لوگوں کا حق ہے، لوگوں پر تشدد نہیں ہونے دیں گے۔ حکومت کو شدید گرمی کے موسم میں بجلی کی سنگین لوڈشیڈنگ کے مسئلے کا بے حد احساس ہے اور اس پر لوگوں کا احتجاج بھی حق بجانب ہے لیکن احتجاج پرامن رہنا چاہئے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی اپنی حد سے تجاوز نہ کریں۔ انہوں نے شیخوپورہ روڈ پر گذشتہ روز لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین سے زیادتی کرنے والے پولیس ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی سیدمنورحسن اور لیاقت بلوچ نے فیصل آباد میں لوڈشیڈنگ کے ستائے ہوئے عوام پر بہمیانہ پولیس تشدد اور لوگوں کو ان کے گھروں سے نکال نکال کر گرم سڑکوں پر لٹا کر بدترین لاٹھی چارج کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنا اور پھر احتجاج کے جمہوری حق کو بھی ریاستی جبر کے ذریعے کچلنے کی کوشش انتہائی قابل افسوس ہے۔ نمائندگان کے مطابق حافظ آباد میں 22-22گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے شہری نڈھال اور پریشان ہو گئے۔ قلعہ دیدار سنگھ میں بھی 20سے 22گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پر لوگ سراپا احتجاج بن گئے۔ سیدوالا میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹے سے تجاوزکرنے پر شہری بلبلا اٹھے۔ شیخوپورہ کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں لوڈشیڈنگ اور جنریٹر خراب ہونے کے باعث مریضوں اور اس کے لواحقین نے ایم ایس آفس کے باہر احتجاجی دھرنا دے دیا، دھرنے میں 6ایسے مریضوں کو بیڈ سمیت اٹھا کر ایم ایس کے کمرے کے باہر لایا گیا جن کے آج آپریشن ہونا تھے مگر لوڈشیڈنگ اور جنریٹر کی خرابی کے باعث نہ ہو سکے۔ ادھر لاہور میں لوڈشیڈنگ کے باعث شہر میں پانی کی قلت نے بحرانی صورتحال اختیار کر لی ہے، شہر کے مختلف علاقوںمیں شہریوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے، جس پرشہریوں نے احتجاجی مظاہروںکا آغاز کر دیا ہے ۔ سنت نگر کے رہائشیوں نے ایک ہفتہ سے خراب ٹیوب ویل ٹھیک نہ ہونے کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا اور ٹائروں کو آگ لگا کر ٹریفک کا نظام معطل کر دیا۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...