اسلام آباد (اے پی پی) سپریم کورٹ نے متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے اقلیتوں کی مذہبی عبادت گاہوں کی اراضی پر سرمایہ کاری کرنے سے متعلق کیس میں غیرقانونی طور پرسرمایہ کاری کیلئے اراضی حاصل کرنے والی دو نوںکمپنیوںعلیزیم اور ہائی لینڈکو 98کروڑ 60لاکھ روپے سپریم کورٹ میں جمع کرانے کیلئے 14 جون تک کی مہلت دیدی ہے۔ علیزیم کے وکیل نے پیش ہوکرعدالت کو بتایا کہ اس کی موکل کمپنی نے 25کروڑ روپے کا پے آرڈر جمع کرادیا ہے جبکہ باقی رقم کی ادائیگی کیلئے ان کو تین ماہ کی مہلت دی جائے کیونکہ اتنی بڑی رقم کا فوری بندوبست کرنا مشکل کام ہے جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ عدالت نے دس جون تک رقم جمع کرانے کا حکم دیا تھا اور اگر رقم جمع نہیں کرائی گئی ہے تو کمپنیوں نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی ہے چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ اگر رقم فوری جمع نہیں کی گئی توکمپنوں کوتوہین عدالت کے نوٹس جاری کئے جائیں گے اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے موجودہ چیئرمین کو کہا جائے گا کہ وہ دونوں کمپنیوں کے سربراہان کیخلاف مقدمہ درج کرائیں ۔یہ قوم خزانے کی رقم ہے لیکن آپ اسے اس طرح استعمال کر رہے ہیں جیسے یہ آپ کی ذاتی ہو۔ وکیل نے استدعا کی کہ اتنی بڑی رقم کا یکمشت جمع کرانا مشکل ہے عدالت کچھ مہلت دے ۔چیف جسٹس نے کہاکہ مقدمہ کی آئندہ سماعت 14جون کو رکھی گئی ہے آپ اس وقت تک رقم جمع کرا دیں اور اس حوالے سے عدالت کوتحریری یقین دہانی کرائیں جس پر وکیل نے کہاکہ مہلت نہیں دی جارہی تو پھر رقم قسطوں میں جمع کرانے کا موقع دیا جائے تاہم عدالت نے ان کی یہ استدعا مسترد کر دی اور کہا کہ 14تک رقم واپس کریں ورنہ توہین عدالت کا نوٹس جاری کیاجائے گا ٹرسٹ کے سابق چیئرمین آصف ہاشمی کے وکیل حامد خان نے عدالت کے استفسار پر بتایا کہ ان کے موکل پہلے کرائی گئی یقین دہانی کے مطابق 14جون کو ملک میں واپس آنے کے بعد عدالت میں خاضر ہوں گے۔