قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیپلز پارٹی کی سابق حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، ان کاکہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کےدور حکومت میں ملک کے مجموعی قرضے چودہ ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گئے ہیں.
پانچ برسوں میں جی ڈی پی تین فیصد سے بھی کم رہا۔ انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر، گردشی قرضے اور شرح منافع قابل افسوس رہی، اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سابق دور حکومت میں فی کس آمدن میں ایک فیصد اضافہ ہوا اور افراط زرکی شرح تیرہ فیصد رہی۔۔ اسٹیٹ بنک کے زرمبادلہ کے ذخائرچھے اعشاریہ تین ارب روپے رہ گئے،ڈالر ساٹھ روپے سے ایک سو روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا
،وفاقی وزیر خزانہ کا کہناتھا کہ سابق حکومت نے چار سو اکیاسی ارب روپے کی سبسڈی دی جبکہ ملک کے مجموعی قرضوں میں دوسو پچپن فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ٹوٹی پھوٹی معیشت ورثے میں ملی جسے دیکھ کرجذبات ماند پڑجاتے ہیں۔ ایسے لگتا ہے کہ معیشت کا نظام بہت کمزورچل رہاتھا جبکہ حکومت میں آمدن سے زیادہ اخرجات معمول رہا۔