واشنگٹن( اے ایف پی + رائٹر+ثناء نیوز)امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے امریکی فوجی سے بدلے 5 طالبان کی رہائی کے اقدام کو درست قرار دیدیا ۔ ایوان نمائندگان کو انہوں نے بتایا کہ ’’ وقت ہمارے ساتھ نہیں تھا ‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی تاخیر یا معاہدے کو پٹری سے اتارنے اور امریکی فوجی سارجنٹ برگڈال کی زندگی کو خطرے میں ہیں ڈالنا چاہتے تھے ۔ ناراض اور مایوس برگڈال کے علاج اور ان کے خاندان کی طرف دبائو کے پیش نظر یہ ضروری تھا ۔ امریکی ایوانِ نمائندگان کے سپیکر جان بونیز نے کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ نے آرمی سارجنٹ بووے برگڈال کی رہائی کے بدلے پانچ طالبان قیدیوں کو آزاد کرکے امریکیوں کو غیر محفوظ بنا دیا ہے۔ گذشتہ روز ایوان کے ری پبلکن قائدین کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بونیر نے متنبہ کیا کہ قیدیوں کے تبادلے کی قیمت امریکیوں کو چکانی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ ان کے ذہن میں کوئی شبہ نہیں کہ قیدیوں کے اس طرح کے تبادلے کے باعث جانیں ضائع ہونے کا خدشہ لاحق رہے گا۔بونیر نے کہا کہ ری پبلکن قانون ساز خوش ہیںکہ افغانستان میں طالبان کے ہاتھوں پانچ برس قید کاٹنے کے بعد برگڈال کو رہائی ملی لیکن انہوں نے قانون سازوں کی اس تشویش کااعادہ کیا کہ اس سمجھوتے سے قبل انھیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔اوباما انتظامیہ کے حکام نے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ برگڈل کی زندگی خطرے میں تھی اور انتظار کا وقت نہیں تھا۔